Follw Us on:

ایران کسی صورت میں اپنے یورینیم افزودگی پروگرام سے دستبردار نہیں ہوگا، عباس عراقچی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Abbas arraqchi
امریکا کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایران تیار ہے۔ (فوٹو: گوگل)

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ایران کسی صورت میں اپنے یورینیم افزودگی کے پروگرام سے دستبردار نہیں ہوگا، اگرچہ حالیہ اسرائیلی اور امریکی حملوں میں جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری نیوکلیئر تنصیبات کو سنگین نقصان پہنچا ہے، جس کے باعث پروگرام عارضی طور پر رکا ہوا ہے، لیکن یہ بات بالکل واضح ہے کہ ہم افزودگی ترک نہیں کریں گے۔ یہ ہمارے سائنسدانوں کی بڑی کامیابی ہے اور اب یہ ایران کے قومی وقار کا معاملہ ہے۔

عباس عراقچی کے مطابق ایرانی جوہری ادارہ موجودہ نقصان کا تفصیلی جائزہ لے رہا ہے اور ابتدائی رپورٹس میں تصدیق ہوئی ہے کہ تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ یورینیم کے ذخیرے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ان کے پاس فی الحال مکمل معلومات نہیں ہیں، لیکن متعلقہ ادارے اس کی جانچ کر رہے ہیں۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایران تیار ہے، مگر اس وقت کوئی براہِ راست بات چیت نہیں ہو رہی۔

واضح رہے کہ جنگ سے قبل دونوں ممالک نے عمان کی ثالثی میں پانچ دور کے مذاکرات کیے تھے، لیکن یورینیم افزودگی کی حد پر کوئی اتفاق نہ ہو سکا۔

Abbas iraqchi
ایران کسی صورت میں اپنے یورینیم افزودگی کے پروگرام سے دستبردار نہیں ہوگا۔ (فوٹو: گوگل)

یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر وسیع پیمانے پر فضائی حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں 12 دن تک جاری رہنے والی شدید جنگ چھڑ گئی۔ 22 جون کو امریکا نے تہران کے جنوبی علاقے میں واقع زیرِ زمین فوردو یورینیم افزودگی مرکز سمیت دیگر دو نیوکلیئر تنصیبات پر بمباری کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ تینوں جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے اور اگر ایران نے افزودگی دوبارہ شروع کی تو دوبارہ حملہ کیا جائے گا۔

اسرائیلی اور امریکی حملوں کے باوجود عراقچی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ یہ کوئی درآمد شدہ چیز نہیں ہے، یہ ہماری اپنی ٹیکنالوجی ہے۔ فوجی کارروائیوں سے اسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کی صدر جنرل اسمبلی سے ملاقات: ’پاکستان-انڈیا کے ساتھ تمام تنازعات کا پرامن حل چاہتا ہے

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مطابق ایران وہ واحد غیر ایٹمی ملک ہے، جو 60 فیصد تک یورینیم افزودہ کر رہا ہے، جو کہ 2015 کے معاہدے میں طے شدہ حد سے کئی گنا زیادہ ہے۔

دوسری جانب امریکا اور اسرائیل کو خدشہ ہے کہ ایران نیوکلیئر ہتھیاروں کے قریب پہنچ چکا ہے، مگر ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس