Follw Us on:

امریکی ٹیرف سے جنرل موٹرز کو ایک ارب ڈالر کا نقصان، فروخت میں دو فیصد کمی

احسان خان
احسان خان
Cars
امریکی ٹیرف سے جنرل موٹرز کو ایک ارب ڈالر کا نقصان، فروخت میں دو فیصد کمی( فائل فوٹو)

 جنرل موٹرز نے اعلان کیا ہے کہ سال 2025 کی دوسری سہ ماہی میں اس کا منافع ایک تہائی سے زائد کم ہو گیا ہے، جس کی بڑی وجہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ تجارتی محصولات ہیں جنہوں نے کمپنی کو ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچایا، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت میں بھی 2 فیصد کمی ہوئی ہے۔

جنرل موٹرز اس ہفتے اسٹیلانٹس کے بعد دوسری بڑی گاڑی ساز کمپنی بن گئی ہے جس نے سابق صدر ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں کے آٹو انڈسٹری پر پڑنے والے اثرات کو واضح کیا ہے۔ پیر کو اسٹیلانٹس جو کرائسلر، جیپ اور رَیم گاڑیاں تیار کرتی ہے ، نے بتایا تھا کہ اسے رواں سال کی پہلی ششماہی میں 2.3 ارب یورو (تقریباً 2.7 ارب ڈالر) کا نقصان ہوا، جس کی بنیادی وجوہات میں محصولات اور دیگر ریپبلکن پالیسیاں شامل تھیں۔

جنرل موٹرز کے مطابق اپریل سے جون کے درمیان کمپنی کا خالص منافع 1.9 ارب ڈالر رہا، جو گزشتہ سال اسی مدت کے 2.9 ارب ڈالر سے نمایاں طور پر کم ہے۔ اسی دوران کمپنی کی فروخت میں بھی 2 فیصد کمی واقع ہوئی، جو 47 ارب ڈالر پر آ گئی۔

کمپنی کی چیف ایگزیکٹو میری بارانے شیئر ہولڈرز کو لکھے گئے ایک خط میں بتایا کہ جنرل موٹرز نے امریکہ میں پک اپ ٹرکوں اور اسپورٹ یوٹیلیٹی گاڑیوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے 4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا ہے، تاکہ وہ گاڑیاں تیار کی جا سکیں جو درآمدی محصولات کے اثر سے کم متاثر ہوں۔

مزید پڑھیں:چھوٹی کاریں مہنگی، لگژری گاڑیاں سستی: قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا حکومت کو آٹو پالیسی پر نظرِثانی کا حکم

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کاروبار کو منافع بخش اور طویل المدتی مستقبل کے لیے تیار کر رہے ہیں، تاکہ ہم نئی تجارتی و ٹیکس پالیسیوں اور تیزی سے بدلتے ہوئے ٹیکنالوجی کے ماحول کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کر سکیں۔

Author

احسان خان

احسان خان

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس