Follw Us on:

جنگ کے دوران اختیارات مرکزیت کی طرف؟ زیلنسکی کے نئے قانون پر یوکرین میں عوامی مزاحمت

زین اختر
زین اختر
Zelensky.
مظاہرین صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے انسداد بدعنوانی کے اہم اداروں کے اختیارات محدود کرنے والے قانون کے خلاف سڑکوں پر نکلے۔ (تصویر: دی کنورزیشن)

یوکرین کے دارالحکومت کیف میں سینکڑوں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ مظاہرین صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے انسداد بدعنوانی کے اہم اداروں کے اختیارات محدود کرنے والے قانون کے خلاف سڑکوں پر نکلے۔

یہ مظاہرہ روس کے یوکرین پر مکمل حملے کے بعد حکومت کے خلاف عوامی غصے کا ایک غیر معمولی اظہار تصور کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر متعدد افراد نے صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قانون کو ویٹو کریں۔

صدر زیلنسکی نے اس قانون پر دستخط کر دیے ہیں جس کے تحت نیشنل اینٹی کرپشن بیورو آف یوکرین اور اسپیشلائزڈ اینٹی کرپشن پراسیکیوٹرز آفس کی خود مختاری ختم ہو جائے گی اور ان اداروں پر پراسیکیوٹر جنرل کو اختیار حاصل ہو گا۔

نیشنل اینٹی کرپشن بیورو ریاستی اداروں میں کرپشن کی تحقیقات کرتا ہے جبکہ اسپیشلائزڈ اینٹی کرپشن پراسیکیوٹرز آفس ان کیسز کی پیروی کرتا ہے۔

Website web image logo (2) (7)
صدر زیلنسکی نے اس قانون پر دستخط کر دیے ہیں۔ (تصویر: بی بی سی)

ان اداروں کے سربراہان نے اس قانون پر پارلیمان سے منظوری کے بعد شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے ایک 26 سالہ گیم ڈیزائنر اناستاسیا نے کہا کہ یہ بل عجلت میں منظور کروایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک منظم کوشش دکھائی دیتی ہے۔

یورپی یونین نے اس قانون کو ایک سنگین پیش رفت قرار دیا ہے جس سے یوکرین کے یورپی یونین میں شمولیت کے امکانات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ بدعنوانی کے خلاف مؤثر اقدامات یوکرین کے یورپی یونین میں شمولیت کے لیے ناگزیر سمجھے جاتے ہیں۔

منگل کے روز اس قانون کی منظوری کے بعد کئی بااثر یوکرینی شخصیات نے سوشل میڈیا پر اسے یوکرین کے طویل المیعاد جغرافیائی سیاسی سفر سے غداری قرار دیا۔

رائٹرز نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے 18 سالہ ولاڈی سلاوا کرسٹیوک نے کہا کہ مشرقی یوکرین میں روسی قبضے کے دوران ان کے بچپن کے تجربات نے ان پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جانتی ہیں کہ جب تمام طاقت ایک شخص کے ہاتھ میں ہو تو کیا ہوتا ہے۔

پیر کے روز یوکرین کی داخلی سکیورٹی ایجنسی نے نیشنل اینٹی کرپشن بیورو کے دو افسران کو روس سے مبینہ روابط کے الزام میں حراست میں لے لیا جبکہ دیگر اہلکاروں کی بھی بعض الگ الزامات کے تحت تلاشی لی گئی۔

یہ بیورو پہلے بھی زیلنسکی انتظامیہ کے بعض اہلکاروں کی کرپشن سامنے لا چکا ہے۔

گزشتہ ہفتے صدر زیلنسکی نے اپنی جنگی کابینہ میں رد و بدل کیا تھا جسے سیاسی حلقوں میں اختیارات کو اپنے قریب رکھنے کی ایک اور کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

تاحال یوکرینی حکومت نے اس معاملے پر کسی ردعمل کا باضابطہ اعلان نہیں کیا۔

Author

زین اختر

زین اختر

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس