امریکا کی حکومت نے سیاحت، تعلیم، کاروبار یا دیگر مقاصد کے تحت امریکا جانے کے خواہشمند غیر ملکیوں کے لیے ویزا درخواستوں پر نئی اضافی فیس لاگو کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی ویزا انٹیگریٹی فیس کا اطلاق یکم اکتوبر 2025 سے ہو گا۔ اس کے تحت نان امیگرنٹ ویزا کے تمام درخواست دہندگان کو موجودہ فیس کے علاوہ 205 امریکی ڈالر اضافی ادا کرنا ہوں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ I-94 فیس بھی چھ ڈالر سے بڑھا کر چوبیس ڈالر کر دی گئی ہے۔ I-94 فیس امریکہ میں داخلے اور خروج کا ریکارڈ رکھنے کے لیے لی جاتی ہے۔
یہ فیصلہ امریکی کانگریس میں منظور کیے گئے ون بگ بیوٹی فل بل ایکٹ کے تحت کیا گیا ہے جس کے بعد ان فیسوں کا اطلاق قانون کا حصہ بن چکا ہے۔

اس فیصلے کا اطلاق تمام ایسے افراد پر ہو گا جو نان امیگرنٹ ویزا کی کسی بھی قسم جیسے سیاحتی ویزا، تعلیمی ویزا یا کاروباری ویزا کے ذریعے امریکا آنا چاہتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق نئی فیسوں سے ترقی پذیر ممالک کے شہریوں پر مالی دباؤ بڑھے گا اور ویزا درخواست دینے کا مجموعی خرچ بھی بڑھ جائے گا۔
تاحال امریکی محکمہ خارجہ یا امیگریشن حکام کی جانب سے اس بارے میں مزید وضاحت یا رعایت کا کوئی اعلان سامنے نہیں آیا۔
متعلقہ تفصیلات امریکی محکمہ خارجہ کی سرکاری ویب سائٹ پر فراہم کی جا رہی ہیں۔
ماہرین کے مطابق نئی فیسوں کا اثر پاکستانی درخواست گزاروں پر بھی پڑے گا جن کی بڑی تعداد ہر سال تعلیم اور روزگار کے لیے امریکہ کا رخ کرتی ہے۔
یہ فیسیں تمام ویزا درخواستوں کے ساتھ لاگو ہوں گی اور کسی بھی استثنا یا رعایت کا ذکر موجودہ اطلاعات میں نہیں کیا گیا۔