اولڈ ٹریفورڈ میں جاری ٹیسٹ سیریز کے چوتھے میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر انڈیا کو بیٹنگ کی دعوت دی، انڈیا نے ٹیم میں تین تبدیلیاں کیں، جن میں دو تبدیلیاں انجری کے باعث ہوئیں۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ اولڈ ٹریفورڈ میں آج تک کسی بھی ٹیم نے بولنگ کا انتخاب کرکے میچ نہیں جیتا، تاہم انگلش کپتان بین اسٹوکس نے امید ظاہر کی کہ ان کی ٹیم اس روایت کو توڑ سکتی ہے۔ ٹاس کے موقع پر اسٹوکس کا کہنا تھا کہ یہ مانچسٹر کی روایتی وکٹ ہے ، سخت سطح، گھاس کی ہلکی تہہ اور بولنگ کے لیے سازگار موسم، ہم امید کرتے ہیں کہ صبح کے سیشن میں فائدہ اٹھا سکیں گے۔
انڈیا نے ٹیم میں تین تبدیلیاں کیں، جن میں دو تبدیلیاں انجری کے باعث ہوئیں۔ ہر یانہ اور چنئی سپر کنگز کے فاسٹ بولر انشل کمبوج کو ٹیسٹ کیپ دی گئی ہے۔ مڈل آرڈر میں کرون نائر کی جگہ سائی سدرشن کو شامل کیا گیا ہے، جنہوں نے گزشتہ تین میچز میں خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی۔ جبکہ شاردُل ٹھاکر اور کمبوج نے زخمی نیتیش کمار ریڈی اور آکاش دیپ کی جگہ لی ہے۔
شبمن گل نے کہا کہ وہ خود بھی اس بات پر “کچھ الجھن” کا شکار تھے کہ وہ ٹاس جیت کر کیا فیصلہ کرتے، لیکن انڈیا کو مسلسل 14ویں بار ٹاس میں شکست ہوئی، جس سے انہیں اس فیصلہ سازی سے بچنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین میچز میں ہماری کارکردگی شاندار رہی ہے، صرف چند اہم لمحات ہی دونوں ٹیموں کے درمیان فرق بنے۔
مزید پڑھیں:دوسرا ٹی 20: بنگلہ دیش نے پاکستان کو 8 رنز سے شکست دے کر سیریز جیت لی
انگلینڈ نے میچ سے دو روز قبل ہی اپنی پلئینگ الیون کا اعلان کر دیا تھا، جس میں ایک تبدیلی کی گئی۔ آل راؤنڈر لیام ڈاؤسن کو آٹھ سال بعد ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ وہ انجری کا شکار ہونے والے اسپنر شعیب بشیر کی جگہ کھیلیں گے، جن کی انگلی تیسرے ٹیسٹ میں ایک کیچ کی کوشش کے دوران فریکچر ہو گئی تھی۔