Follw Us on:

کمبوڈیا، تھائی لینڈ تنازع 12 افراد کی جانیں لے گیا، یہ لڑائی کیا ہے؟

احسان خان
احسان خان
Combordia
سرحدی تنازع کے باعث کمبوڈیائی افواج کی جانب سے گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد جاں بحق ہوئے ہیں،( فوٹو: دی گارڈین)

تھائی لینڈ کے وزیر صحت سومساک تھیپسوتھن نے تصدیق کی ہےکہ سرحدی تنازع کے باعث کمبوڈیائی افواج کی جانب سے گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جن میں 11 عام شہری اور ایک فوجی شامل ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرزکے مطابق اس حملے میں 24 عام شہری اور 7 فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ہلاک شدگان میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ کمبوڈیا کی جانب سے ہلاکتوں کے بارے میں فوری طور پر کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

تھائی لینڈ کی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تھائی فوج کمبوڈیا کی جانب سے تھائی شہریوں پر ہتھیاروں کے استعمال کی شدید مذمت کرتی ہے۔ تھائی لینڈ اپنی خودمختاری اور عوام کو غیر انسانی اقدامات سے بچانے کے لیے تیار ہے۔

دوسری جانب  کمبوڈیائی وزیر اعظم ہن مانیت نے جمعرات کو کمبوڈیا میں مقیم شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تھائی کمپنیوں یا شہریوں کے خلاف امتیازی سلوک سے گریز کریں۔

ثہمبہردیا1

انہوں نے کہا کہ جو کمبوڈیائی شہری تھائی لینڈ میں مقیم ہیں اور امتیازی سلوک کا سامنا کر رہے ہیں، وہ بنکاک میں کمبوڈیا کے سفارت خانے یا تھائی لینڈ کے صوبہ سا کیو میں کمبوڈیائی قونصل خانے سے رابطہ کریں۔

اپنے فیس بک پیغام میں وزیر اعظم ہن مانیت نے کہا کہ اگرچہ اس وقت کمبوڈیائی اور تھائی افواج کے درمیان سرحد پر جھڑپیں جاری ہیں، میں تمام کمبوڈیائی شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اخلاق اور وقار کو قائم رکھیں اور ایسے کسی بھی عمل سے گریز کریں جو کمبوڈیائی سرزمین پر تھائی سفارت خانے، تھائی کمپنیوں، یا تھائی شہریوں کو نقصان پہنچا سکتا ہو۔

مزید پڑھیں:دوسری جنگِ عظیم کا گمشدہ جاپانی جنگی جہاز 83 سال بعد مل گیا، توپ کی پوزیشن سے شناخت کیسے ممکن ہوئی؟

انہوں نے مزید کہا کہ جو کمبوڈیائی شہری تھائی لینڈ میں رہائش پذیر، برسر روزگار یا تعلیم حاصل کر رہے ہیں، اور امتیازی سلوک یا دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں، وہ اگر وطن واپس آنا چاہتے ہیں تو ضرور آئیں۔ اگر آپ کو کسی مدد کی ضرورت ہو تو بنکاک میں ہمارے سفارت خانے یا سا کیو صوبے میں قونصل خانے سے رابطہ کریں۔

Author

احسان خان

احسان خان

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس