Follw Us on:

افغان حکومت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مسترد کر دیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Afghan minister
افغان حکومت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مسترد کر دیا( فائل فوٹو)

افغانستان کی طالبان حکومت نے اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں بیرون ملک سے واپس آنے والے افغانوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تفصیل دی گئی ہے، جس میں تنظیم پر پروپیگنڈا اور افواہیں پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے عالمی خبر رساں ادارےاے ایف پی کو بتایااس رپورٹ میں جن لوگوں کا حوالہ دیا گیا ہے وہ غلط ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  ہو سکتا ہے کہ وہ نظام کے مخالف ہو، یا وہ پروپیگنڈا یا افواہیں پھیلانا چاہتے ہوں اور اس لیے وہ اس مقصد کے لیے یو این اے ایم اے (افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن) کو استعمال کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق  افغانستان واپس آنے والے افراد میں سے وہ لوگ خاص طور پر خطرے سے دوچار ہیں جنہیں طالبان کی امر واقعہ حکومت کے ہاتھوں انتقامی کارروائیوں اور دیگر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ان میں خواتین و بچیاں، سابق حکومت اور اس کی سیکیورٹی فورسز سے وابستہ افراد، میڈیا کارکنان اور سول سوسائٹی کے اراکین شامل ہیں۔

Afghan people

اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیاکہ ان خلاف ورزیوں میں تشدد اور غیر انسانی سلوک، من مانی گرفتاری و حراست، اور ذاتی تحفظ کو لاحق خطرات شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے حالیہ تخمینے میں کہا ہے کہ 2025 میں افغانستان میں واپس آنے والے افراد کی تعداد تین ملین (30 لاکھ) تک پہنچ سکتی ہے، جبکہ ملک شدید انسانی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:قحط، بمباری اور میڈیا پر پابندیاں: غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا

یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے معاون مشن برائے افغانستان اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی جانب سے مرتب کی گئی، جس میں 49 واپس آنے والے افغان شہریوں کے انٹرویوز پر مبنی معلومات شامل کی گئی ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس