پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سرکاری دورے پر امریکا پہنچ گئےہیں اور انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی ہے۔
ان کا استقبال واشنگٹن ڈی سی میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ اور دیگر سینئر سفارتکاروں نے کیا۔ یہ دورہ ایک ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کے فرائض انجام دے رہا ہے، اور عالمی سطح پر اپنے مؤقف کو مؤثر انداز میں پیش کرنے کا خواہاں ہے۔
دورۂ امریکا کے دوران اسحاق ڈار امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں پاک امریکا تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر بات ہوگی، جس میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری، اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
Deputy Prime Minister/Foreign Minister, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaqDar50, arrived in Washington, D.C., tonight and was received by Ambassador of Pakistan to the US, Rizwan Saeed Sheikh @AmbRizSaeed and senior Embassy officials.
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) July 25, 2025
The Deputy Prime Minister/Foreign Minister… pic.twitter.com/yiT1fXuupa
اس دورے میں ان کا ایک اہم خطاب بھی طے ہے، جو امریکی تھنک ٹینک ‘دی اٹلانٹک کونسل’ میں ہوگا۔ یہاں وہ علاقائی و عالمی حالات پر پاکستان کا مؤقف بیان کریں گے اور پاک امریکا تعلقات کے مستقبل پر بھی روشنی ڈالیں گے۔
اقوام متحدہ میں بطور صدر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیر خارجہ 22 جولائی کو ایک خصوصی مباحثے سے خطاب کریں گے، جس کا موضوع ہے “کثیرفریقی طریقہ کار اور تنازعات کے پرامن تصفیے کے ذریعے عالمی امن و سلامتی کا فروغ”۔ اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کی شرکت بھی متوقع ہے۔

23 جولائی کو اسحاق ڈار سلامتی کونسل کے کھلے مباحثے کی میزبانی کریں گے، جس میں فلسطین کی صورتحال زیرِ بحث آئے گی۔ پاکستان اس اجلاس میں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی حمایت پر زور دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: قحط، بمباری اور میڈیا پر پابندیاں: غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا
24 جولائی کو اقوام متحدہ اور علاقائی تنظیموں، خاص طور پر اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے ساتھ تعاون پر بریفنگ کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔
دورے کے دوران اسحاق ڈار کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کا امکان ہے، جبکہ واشنگٹن میں امریکی اعلیٰ حکام سے بھی ان کی ملاقاتیں متوقع ہیں۔ سلامتی کونسل کی موجودہ صدارت پاکستان کے لیے سفارتی لحاظ سے نہایت اہم سمجھی جا رہی ہے، جس میں عالمی سطح پر ایک متوازن اور فعال کردار کو اجاگر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔