شان مسعود کی قیادت میں پاکستان کو ٹیسٹ کرکٹ میں نویں شکست کاسامناکرنا پڑا ۔ملتان سٹیڈیم میں گزشتہ برس جیت کر جانےوالے شان مسعود کے نئے سال کاآغازبہترنہیں ہوا ۔
ملتان میں ہونے والے ویسٹ انڈیز بمقابلہ پاکستان کے دوسرے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 120 رنز سے ہرا دیا ۔ 254 رنز کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم صرف 133 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ویسٹ انڈیز نے 35 سال بعد پاکستانی سرزمین پر ٹیسٹ جیت کر تاریخ رقم کر دی۔
شان مسعود اب تک 12 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی قیادت کر چکے ہیں جس میں 9 ٹیسٹ میچز میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ، تین ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو کلین سویپ کی رسوائی برداشت کرنا پڑی۔
ستمبر 2024ء کو شان مسعود کی کپتانی میں پاکستانی کو تاریخ میں پہلی بار بنگلہ دیش سے ہوم سیریز میں 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں وائٹ واش کی خفت برداشت کرنا پڑی، اس سیریز میں بنگلہ دیش نے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی بار پاکستان کو 2 میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ کرکے تاریخ رقم کی۔
آسٹریلیا کے خلاف جون 2024ء میں پاکستان کو شان مسعود کی کپتانی میں بری طرح سے شکست کھانا پڑی۔اس سیریز میں 3 ٹیسٹ میچز کو آسٹریلیا نے جیت کر کلین سویپ کیا تھا اور پاکستان کو 2023ء کے بعد ایک بار پھر کلین سویپ کا سامنہ کرنا پڑا ۔
نئے سال کے پہلے ہی ہفتے میں پاکستان کو جنوبی افریقہ سے شان مسعود کی کپتانی میں بری طرح سے شکست کا سامناکرنا پڑا۔جنوبی افریقہ نے کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر 2 میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کیا تھا۔
انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں پاکستان کو 2-1 سے کامیابی ملی ۔شان مسعود کی قیادت میں پاکستان نے 3 ٹیسٹ میچز جیتے وہ بھی ہوم کنڈشنز میں تینوں ٹیسٹ میچز میں اسپین ٹریک بنایا ۔جس میں ساجد خان اور نعمان علی نے جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ویسٹ انڈیز سے دوسرے ٹیسٹ میں 120 رنز سے شکست کے بعد ہونے والی پریس کانفرنس میں صحافی نے پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کے کپتان شان مسعود سے سوال کیا کہ آپ اپنا فیصلہ خود کریں گے یا پاکستان کرکٹ بورڈ کرے گا؟
شان مسعود نے پہلے کہا کہ نیکسٹ کوئسچن (اگلا سوال)، پھر جواب دیا کہ ماضی میں جو ہوا اس کا میں جواب نہیں دو ں گا، اب جو ہو رہا ہے اس کا جواب دے رہا ہوں، آپ حقائق پر بات کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں لیکن آپ کی معلومات بالکل غلط ہیں۔
کپتان قومی ٹیم نے کہا کہ آپ بھی اپنے کھلاڑیوں کو عزت دیں، فیصلے کرنا پی سی بی کا کام ہے، جو فیصلے ہوئے مجھ سمیت سب کرکٹرز قبول کرتے ہیں، ہم لوگ اس ملک اور اس ادارے کے ہیں ، ہم لوگ آپ کے بھی لوگ ہیں۔
شان مسعود نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے بے عزت کرنا یہ کوئی بھی برداشت نہیں کرے گا ، آپ کے سوال میں بہت زیادہ تضحیک تھی، آپ نے ایک سوال کے چکر میں دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش کی ، ہم پاکستان کے لئے کھیلتے ہیں جو کوشش کرتے ہیں نتیجہ لانے کے لئے کرتے ہیں۔