لاہور کے علاقے محلہ مسجد تاج دین اور لاریکس کالونی میں گزشتہ 15 دنوں سے جاری سوئی گیس کی بندش کے خلاف شہریوں نے شدید احتجاج کیا۔
مظاہرین نے سڑک بلاک کر کے “سوئی گیس انتظامیہ مردہ باد” اور “سوئی گیس نااہلی نامنظور” کے نعرے لگائے اور فوری طور پر گیس کی فراہمی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار شکایات درج کرانے کے باوجود سوئی ناردرن گیس کمپنی یا دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔
مزید پڑھیں: دہشتگردی اور بگڑتی سیاسی صورتحال، بلوچستان میں بیرونی مداخلت زمینی حقائق پر کیسے اثرانداز ہو رہی ہے؟
اس موقع پر سماجی کارکن رانا منظر ارشاد نے پاکستان میٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف ضلعی انتظامیہ بلکہ علاقے کے منتخب نمائندگان، جن میں یوسی چیئرمین رفیق خان، سابق ایم پی اے شعیب صدیقی اور موجودہ ایم این اے علی پرویز ملک شامل ہیں، نے بھی عوامی مسائل پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
رانا منظر کا کہنا تھا کہ “15 دن سے علاقہ مکین بازار سے مہنگا کھانا خریدنے یا سلنڈر استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہے اور کوئی پرسان حال نہیں۔
علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور سوئی گیس انتظامیہ فوری طور پر نوٹس لیں اور گیس کی بحالی کو یقینی بنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مسئلہ حل نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا۔