Follw Us on:

کیا پنجاب مکمل نگرانی میں ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Whatsapp image 2025 08 02 at 9.26.40 pm
اس وژن کا مرکزپنجاب سیف سٹی اتھارٹی ہے۔ (فوٹو: فائل)

پنجاب میں اب آپ کی گلی، محلہ اور شاید آپ کا گھر بھی حکومتی کیمرے کی آنکھ کے نیچے آ چکا ہے۔  سیف سٹی منصوبے کے تحت حکومت نے اب پرائیویٹ سی سی ٹی وی کیمرے بھی اپنے نگران نیٹ ورک میں شامل کرنا شروع کر دیے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیف پنجاب وژن کا اعلان کیا ہے۔ اس وژن کا مرکزپنجاب سیف سٹی اتھارٹی ہے۔ اب پرائیویٹ سیکٹر، گھروں، دکانوں اور دفاتر کے سی سی ٹی وی کیمرے بھی پنجاب سیف سیٹیز اتھارٹی نیٹ ورک سے جُڑ رہے ہیں۔

پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا مرکزی کنٹرول روم پہلے ہی لاہور جیسے بڑے شہروں میں ہزاروں سرکاری کیمروں کو مانیٹر کرتا ہے۔ اب نئے پروگرام کے تحت شہری خود درخواست دے کر اپنے کیمرے کا فیڈ اتھارٹی کے سسٹم سے لنک کر سکتے ہیں۔ اس سے پولیس کو کسی بھی جرم کے وقت فوری رسائی مل جائے گی۔ یعنی کہ اب جرم کے بعد پولیس پوچھنے نہیں آئے گی بلکہ پہلے ہی سب دیکھ چکی ہو گی۔

مریم سرکار کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوامی تحفظ کے لیے ہے۔ چوری، ڈکیتی، اغوا یا دہشتگردی کے واقعات میں فوری ایکشن لے کر ہی عوامی تحفظ یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ سیف سٹی کنٹرول روم سے ریئل ٹائم ویڈیو فیڈ بھی دستیاب ہو گی۔ پولیس، ریسکیو 1122 سمیت دیگر ادارے ہم آہنگی سے کام کر سکیں گے۔

کیا حکومت اس ویڈیو فیڈ کو محفوظ رکھے گی؟ کیا اس سے شہریوں کی پرائیویسی متاثر نہیں ہو گی؟ اگر کوئی کیمرہ بیڈروم یا گھر کے اندر لگا ہے تو کیا اس کی نگرانی بھی ہو سکتی ہے؟ کہیں تحفظ کی آڑ میں پرائیویسی کو قربان تو نہیں کیا جا رہا؟ ان تمام سوالات کے جواب جاننے کے لیے ویڈیو کو مکمل دیکھیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس