پانچ اگست انسانی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ اس دن مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھاؤنی اور فوجی جیل میں تبدیل کر دیا گیا۔ انڈیا نے ایسی حرکت کی، جس کے بعد ہم اسے بھول نہیں سکتے اوراسے نہ پاکستانی بھول سکتے ہیں اور نہ ہی دنیا کے لوگ جو دنیا میں موجود ہیں بھول سکتے ہیں۔ انڈیا نے آرٹیکل 370 ختم کر دیا۔
پاکستان میٹرز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماہر عالمی امور و سینئر صحافی منیب حق نے کہا ہے کہ کشمیر بنیادی طور پر اس کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ جب تین جون 47 کو لاؤڈ ماؤنٹ کے ذریعے تقسیم کے منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تمام دریا کشمیر سے آتے ہیں اور پانی بنیادی طور پر کشمیر ہے۔ یہ ایک علاقائی تنازعہ اور پانی کا تنازعہ ہے۔ ہم نے اسے صرف زمینی تنازعہ کے طور پر پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1948 میں پاکستان نے جنگ کردی، انڈیا اسلامی کونسل میں گیا اور وہاں جاکر کہا کہ جیسے ہی حالات معمول پر آئیں گے، ریفرنڈم کرایا جائے گا اور ہندوستان ضرور ریفرنڈم کرائے گا۔
سینئر صحافی کہتے ہیں کہ انڈیا کے سب جھوٹے فلیگ آپریشن ہیں، جو چٹی سنگھ پورہ سے شروع ہوئے تھے، یہ 2000 سے جاری ہیں اور پہلگام ان میں سے آخری نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام کے بعد بھی تمام فالس فلیگ آپریشن ہوئے اور اب وہ کہتے ہیں کہ آپریشن سندھور ختم نہیں ہوا، ان کی خواہش ہے کہ ہم آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر قبضہ کر کے پاکستان کا سیپک روٹ بند کر دیں، تاکہ پاکستان کو چین تک رسائی نہ ملے۔
منیب حق کہتے ہیں کہ پاکستان اپنی آزادخراج پالیسی بنا سکتا ہے۔ اس وقت ہماری چین کے ساتھ تقریباً 510-520 کلومیٹر کی سرحد ہے۔ پاکستان کا یہ سپاک چین میں جنجیانگ کا ایک حصہ ہے، یہ کاش گڑھ اور ارومچی کو آپس میں جوڑتا ہے، ہمارا سیپک وہاں جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان بین الاقوامی مارکیٹ میں چین کے ساتھ جڑ جاتا ہے تو پاکستان ڈیڑھ ارب سے زائد کی مارکیٹ کے ساتھ کاروبار کر سکے گا۔ اس کے بعد شاید پاکستان کو انڈیا کی اس طرح ضرورت نہیں رہے گی۔ تو اب یہ ایک عالمی جنگ بن چکی ہے۔ یہ ایک عالمی جنگ بن چکی ہے۔ یہ کوئی چھوٹی لڑائی نہیں ہے۔ اب اس میں امریکا بھی شامل ہو گیا ہے۔ وہ بھی ایسا ہونے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کیا تاشقند اور شملہ معاہدے کا فائدہ کس کو ہوا؟ پانچ اگست کو اصل میں ہوا کیا تھا؟ مسئلہ کشمیر دو طرفہ مسئلہ ہے یا پھر سہ فریقی مسئلہ ہے؟ ایسے تمام سوالات کے جواب جاننے کے لیے ویڈیو کو مکمل دیکھیں۔