Follw Us on:

مکہ اور مدینہ میں غیرملکیوں کو سرمایہ کاری کی اجازت، کس شعبے میں انویسٹمنٹ کی جاسکتی ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
یہ فیصلہ سعودی عرب کے (فائل فوٹو)2030 وژن کا حصہ ہے

مکہ اور مدینہ کو مسلمانوں کا مقدس شہر سمجھا جاتا ہے،یہاں صرف مسلمانوں کو ہی جانے کی اجازت ہے مگر اب سعودی عرب نےغیر ملکیوں کو یہاں سرمایہ کاری کی اجازت دے دی ہے۔

یہ فیصلہ سعودی عرب کی اقتصادی حکمت عملی کے تحت ملک کے ترقیاتی منصوبوں کو تیز کرنے اور معیشت میں تنوع لانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ اس اقدام سے سعودی عرب کی کیپٹل مارکیٹ کی عالمی سطح پر مسابقت میں اضافہ ہوگا اور رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں نئی امیدیں پیدا ہوں گی۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی (CMA) نے اس اہم فیصلے کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار اب سعودی کی لسٹڈ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرسکیں گے، جو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی حدود میں جائیدادوں کی مالک ہیں۔ اس سرمایہ کاری کی نوعیت محدود ہوگی۔

یہ فیصلہ سعودی عرب کے 2030 وژن کا حصہ ہے، جس کا مقصد غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ سعودی عرب کے لیے یہ ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ یہ ملک عالمی سطح پر اپنی معیشت کو تنوع دینے اور ترقیاتی منصوبوں کو تیز کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہا ہے۔

 

مکہ مکرمہ بیت اللہ ہے، جو مسلمانوں کا مقدس مقام ہے۔ (فوٹو: پکسلز)

اتھارٹی کے مطابق غیر ملکی افراد اور اداروں کی ملکیت مجموعی طور پر کمپنی کے شیئرز کا 49 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا ۔

سعودی عرب کی اقتصادی حکمت عملی میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی ترقی کو ایک اہم حیثیت حاصل ہے۔ ان مقدس شہروں کی تعمیر و ترقی کے منصوبے سعودی عرب کی مجموعی ترقی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، اور اس فیصلے سے ان شہروں میں رئیل اسٹیٹ کی ترقی کو مزید رفتار ملے گی۔ 

سعودی عرب میں رئیل اسٹیٹ کا شعبہ پہلے ہی تیز رفتار ترقی کر رہا ہے، اور یہ فیصلہ اس میں مزید تیزی لائے گا۔

اس میں سب سے اہم منصوبہ “مسار” ہے، جسے سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کی مدد سے شروع کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت مکہ مکرمہ میں 40,000 نئے ہوٹلز رومز بنائے جائیں گے، جس سے یہاں آنے والے زائرین کی تعداد 30 ملین تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

غیر ملکی افراد اور اداروں کی ملکیت مجموعی طور پر کمپنی کے شیئرز کا 49 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا۔ (فوٹو: پکسلز)

معاشی ماہرین کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت سے سعودی عرب کی معیشت کو کئی فوائد حاصل ہوں گے۔ 

سعودی عرب کا یہ فیصلہ نہ صرف ملک کی اقتصادی حکمت عملی کا حصہ ہے بلکہ عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے امکانات کو بڑھانے کا ایک اہم قدم ہے۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت سے سعودی عرب کی ترقیاتی منصوبوں کو مزید تقویت ملے گی۔  

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس