راولپنڈی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 6 پرگزشتہ ایک ہفتے کے دوران پانچ زہریلے سانپ مارے جا چکے ہیں۔
پلیٹ فارم نمبر 6 ریلوے کے اہم آپریشنل مراکز میں سے ایک ہے جہاں کراچی، لاہور، اور کوئٹہ سے آنے والے مال بردار ٹرینوں کا سامان لوڈنگ اور ان لوڈنگ کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہاں ٹرینوں کی معمول کی جانچ، فٹنس کا جائزہ اور معمولی مرمت کے کام بھی انجام دیے جاتے ہیں۔ اس مقام پر چھ مختلف ریلوے محکموں کے عملے کے افراد کام کرتے ہیں۔
پلیٹ فارم کی سطح مکمل طور پر غیر پکی ہے اور مون سون کے موسم کی وجہ سے یہاں جنگلی گھاس، گھنا جڑی بوٹیاں اور بھنگ بغیر کسی روک ٹوک کے بڑھ گئی ہیں جو تین فٹ تک اونچی ہو چکی ہیں، جس سے سانپوں کے چھپنے اور افزائش نسل کے لیے سازگار ماحول پیدا ہو گیا ہے۔
یہ علاقہ روزانہ کی بنیاد پر کیریج اینڈ ویگن، ٹریفک، مکینیکل، لوکو رننگ، سگنل اور گڈز کے محکموں کے عملے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ ٹیمیں کوچوں کی گہری صفائی، نشستوں کی دھلائی، تکنیکی معائنہ اور انجن، بوگیز، لائٹنگ سسٹمز اور مال بردار خانوں کی مرمت جیسے اہم کام انجام دیتی ہیں۔
تاہم گھنے گھاس اور جھاڑیوں کی وجہ سے کارکنوں کو اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے اونچی گھاس اور جھاڑیوں کے درمیان بیٹھ کر کام کرنا پڑتا ہے، اور اکثر بغیر کسی پیشگی اطلاع کے سانپ سامنے آ جاتے ہیں۔
ریلوے ورکرز یونین اور ریلوے مزدور اتحاد کے یونین نمائندوں کا کہنا ہے کہ اس خطرے کے پیش نظر اب دو کارکنوں کو خاص طور پر سانپوں کی نگرانی کے لیے مقرر کیا گیا ہے تاکہ باقی عملہ اپنے کام جاری رکھ سکے۔
مزید پڑھیں:مریم نواز کا اپنی چھت اپنا گھر اسکیم کی تقریب میں خطاب: ‘انتشار پھیلانے والوں کی ہر کال مس کال ہوتی ہے’
ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ نے اس صورتحال کو نوٹس میں لے لیا ہے اور جلد گھاس کاٹنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔