پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے انڈین ایئر چیف کے مضحکہ خیز بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انڈین ایئر چیف کے آپریشن سندور کے دوران پاکستانی طیاروں کے فرضی تباہ ہونے کے دعوے غیر معقول ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا نے یہ فرضی دعویٰ کرنے کے لیے تین ماہ کا عرصہ لگایا دیا، جو کہ بذاتِ خود مضحکہ خیز ہے۔ پاکستان نےآپریشن بنیان مرصوص میں کامیابی کے فوری بعد عالمی میڈیا کو تفصیلی ٹیکینل بریفنگ دیں۔
خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان نے رافیل سمیت چھ انڈین طیارے مار گرائے، پاکستان کی جوابی کاروائی میں انڈین ایس 400 فضائی دفاعی نظام اور ڈرونز تباہ ہوئے۔ پاکستان کی جوابی کاروائی میں متعدد انڈین ایئر بیسز کو ناکاہ بنا دیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ کنٹرول لائن پر انڈین فوج کو شدید جانی اور مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا۔ انڈین ایئر چیف کا یہ تاخیری دعویٰ نہایت غیر معقول اور نامناسب ہے۔ پاکستان کی جنگی کامیابیوں کوعالمی رہنماؤں، خود انڈین سیاستدانوں اور عالمی انٹیلی جنس رپورٹس میں تسلیم کیا گیا۔
“The belated assertions made by the Indian Air Force Chief regarding alleged destruction of Pakistani aircraft during Operation Sindoor are as implausible as they are ill-timed. It is also ironic how senior Indian military officers are being used as the faces of monumental…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) August 9, 2025
وزیرِ دفاع نے واضح کیا ہے کہ جھوٹ سے جنگوں میں فتح نہیں ملتی۔ فتح قومی عزم، اخلاقی بالادستی اور پیشہ ورانہ صلاحیت سے حاصل ہوتی ہے۔ انڈین ایئر چیف اگر اپنے دعوے میں سچے ہیں تو اپنے طیاروں کی انوینٹریز کو آزادانہ تصدیق کے لیے پیش کریں۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا۔ اگر کسی نے پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کرنے کی کوشش کی تو اسے فوری، یقینی اور مناسب جواب دیا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی کسی بھی تصادم کی ذمہ داری ہندوتوا سوچ رکھنے والی انڈین حکومت پر عائد ہوگی۔
مزید پڑھیں: قومی استحکام پاکستان کانفرنس: ‘مٹھی بھر گمراہ لوگ بلوچستان کی نمائندگی نہیں کرتے’
خیال رہے کہ بنگلور میں ایئر چیف مارشل ایل ایم کٹرے میموریل لیکچر میں انڈین ایئرچیف نے دعویٰ کیا کہ انڈین ایئر فورس نے آپریشن سندور کے دوران چھ پاکستانی طیاروں کو مار گرایا، جس میں پانچ لڑاکا طیارے اور ایک فضائی نگرانی کرنے والا ایئر بورن وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم فارم طیارہ شامل ہے۔