انڈیا کے ایئر فورس چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ مئی میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران انڈین فضائیہ نے پاکستان کے پانچ جنگی طیارے اور ایک دیگر فوجی طیارہ مار گرایا۔
یہ بیان انڈیا کی جانب سے کئی دہائیوں میں ہمسایہ ملک کے ساتھ بدترین فوجی تصادم کے بعد پہلی مرتبہ سامنے آیا ہے۔
انڈین ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے جنوبی شہر بنگلورو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر پاکستانی طیارے روسی ساختہ ایس-400 فضائی دفاعی نظام سے نشانہ بنائے گئے۔
ان کے مطابق الیکٹرانک ٹریکنگ ڈیٹا سے ان حملوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’ہمارے پاس کم از کم پانچ جنگی طیاروں اور ایک بڑے طیارے کے مار گرائے جانے کی تصدیق موجود ہے۔
STORY | IAF shot down Pakistan's 6 fighters, a large aircraft during Op Sindoor: Air Force Chief
— Press Trust of India (@PTI_News) August 9, 2025
READ: https://t.co/482Zv5UBAb https://t.co/O7BRvs6Y6V
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بڑا طیارہ، جو ممکنہ طور پر ایک جاسوس طیارہ تھا، 300 کلومیٹر کے فاصلے سے گرایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دراصل تاریخ میں سب سے بڑا زمین سے فضاء میں مار کرنے والا حملہ ہے، جس پر موجود حاضرین، جن میں فضائیہ کے افسران، سابق فوجی، سرکاری اور صنعتی نمائندے شامل تھے، نے تالیاں بجائیں۔
انڈین فضائیہ کے سربراہ نے گرائے گئے جنگی طیاروں کی قسم نہیں بتائی، تاہم کہا کہ فضائی حملوں میں ایک اور جاسوس طیارے اور چند ایف-16 طیاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا جو پاکستان کے جنوب مشرقی فضائی اڈوں پر کھڑے تھے۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا نے ایک بھی پاکستانی طیارہ نہ مار گرایا ہے اور نہ ہی تباہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’نوبیل انعام کی کوششیں یا حقیقی امن‘، ٹرمپ نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ کرا دیا، پاکستان کا خیر مقدم
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر سچائی پر شک ہے تو دونوں ممالک اپنے طیاروں کی فہرستیں آزادانہ تصدیق کے لیے پیش کریں، حالانکہ ہمیں شک ہے کہ اس سے وہ حقیقت سامنے آجائے گی جسے انڈیا چھپانا چاہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی مزاحیہ کہانیاں، جو اندرونی سیاسی فائدے کے لیے گھڑی جاتی ہیں، ایک ایٹمی ہتھیار رکھنے والے خطے میں سنگین اسٹریٹجک غلطی کے خطرات کو بڑھا دیتی ہیں۔
اسلام آباد، جس کی فضائیہ بنیادی طور پر چینی ساختہ طیارے اور امریکی ایف-16 استعمال کرتی ہے، پہلے ہی اس بات کی تردید کر چکا ہے کہ 7 سے 10 مئی کے درمیان ایٹمی طاقت رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان جھڑپوں میں انڈیا نے کوئی پاکستانی طیارہ مار گرایا ہو۔
“The belated assertions made by the Indian Air Force Chief regarding alleged destruction of Pakistani aircraft during Operation Sindoor are as implausible as they are ill-timed. It is also ironic how senior Indian military officers are being used as the faces of monumental…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) August 9, 2025
امریکی حکام نے بھی پہلے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا کہ انہیں پاکستان میں موجود کسی امریکی ساختہ ایف-16 طیارے کے نشانہ بننے کی اطلاع نہیں ہے۔ پینٹاگون نے اس معاملے پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
دوسری جانب پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس نے جھڑپوں کے دوران انڈیا کے چھ طیارے مار گرائے، جن میں ایک فرانسیسی ساختہ رافال جنگی طیارہ بھی شامل ہے۔ انڈیا نے کچھ نقصانات کا اعتراف کیا ہے لیکن چھ طیاروں کے نقصان کی تردید کی ہے۔
فرانس کے ایئر چیف جنرل جیروم بیلینگر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے شواہد دیکھے ہیں جن سے تین انڈین جنگی طیاروں، جن میں ایک رافال بھی شامل ہے، کے تباہ ہونے کی تصدیق ہوتی ہے۔ انڈین فضائیہ نے ان دعووں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔