خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے277 سڑکوں اور 266 مقامات کو نقصان پہنچا، سیلاب سے متاثرہ 57 روڈز کو مکمل طور اور 233 سڑکوں کو جزوی طور پر ہلکی ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔ جب کہ 43 روڈز تاحال مکمل طور پر بند ہیں۔
کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق سوات میں سیلاب اور بارشوں سے سوات میں43 سڑکیں سیلاب سے متاثر ہوئیں جس میں سے آٹھ کو مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے،جب کہ31 روڈز کو جزوی طور پر ہلکی ٹریفک کیلئے کھولا گیا ہے،اسی طرح چار سڑکیں ابھی بھی مکمل طور پر بند ہیں۔
رپورٹ کے مطابق لوئر اور اپر دیر میں 63 سڑکیں سیلاب سے متاثر ہوئیں،14سڑکوں کو مکمل پراور 58 سڑکوں کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔جب کہ اپر دیر میں ایک سڑک تاحال مکمل طور پر بند ہے۔
ضلع مانسہرہ میں 18 روڈز میں سے دس کو مکمل اور سات کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے بحال کردیا گیا ہے۔ ملاکنڈ میں 11 سڑکیں بارش اور سیلاب سے متاثر ہوئیں جس میں سے پانچ کو مکمل اور چھ کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ضلع مردان میں سیلاب سے 25 روڈز متاثر ہوئے جن کو ہلکی ٹریفک کے لیے بحال کردیا گیا ہے،اسی طرح کرک میں 14 سڑکوں میں سے 3 کو مکمل اور 11 کو جزوی طور پر بحال کر دیا گیا۔
باجوڑ میں 20 سڑکیں سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں جن میں سے 18 کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے بحال کیا گیا ہے،اسی طرح شانگلہ میں 14 سڑکیں متاثر ہوئی ہیں جن میں سے چار کو مکمل اور دو کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے بحال کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے 49 پل متاثر ہوئے جس میں سے چار پلوں کو مکمل جب کہ 32 کو جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے،جب کہ 14پل ابھی تک ٹریفک کے لیے بند ہیں،مردان میں سب سے زیادہ 16 پل سیلاب سے متاثر ہوئے، 16 پلوں پر ہلکی ٹریفک بحال کر دی گئی ہے۔
ضلع سوات اور لوئر دیر میں پانچ اور کوہستان میں چار پلوں کو سیلاب سے نقصان پہنچا، سیلاب اور بارشوں سے خیبرپختونخوا میں 47 نالوں کو بھی نقصان پہنچا، 47 میں آٹھ نالوں کومکمل اور 31 نالوں کو جزوی طور پر بحال کردیا گیا جب کہ 13 نالے ابھی بھی بند ہیں
مزید پڑھئیے: این ڈی ایم اے کی بارشوں اور سیلاب سے تباہی پر بریفنگ: ’بارشوں کے مزید تین نئے سلسلے پاکستان کی طرف بڑھ رہے ہیں‘
یاد رہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران 350 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جب کہ 148 سے زائد زخمی ہیں۔ سب سے زیادہ جانی نقصان ضلع بونیر میں ہوا، جہاں 184 افراد ہلاک ہوئے۔ شانگلہ، مانسہرہ، سوات، باجوڑ، بٹگرام اور دیر سمیت دیگر علاقوں میں بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
شدید بارشوں اور سیلاب نے شمالی پاکستان کو بری طرح متاثر کیا ہے، جہاں 250 سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور زخمیوں کی تعداد بھی کئی درجن ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف نے فوری ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔