Follw Us on:

ٹرمپ کابینہ کی یوکرین کو نیٹو جیسا تحفظ دینے کی تجویز، نیٹو کا آرٹیکل فائیو کیا ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ٹرمپ کی یوکرین کو نیٹو جیسا تحفظ دینے کی تجویز(فوٹو گوگل )

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی ٹیم نے عندیہ دیا ہے کہ یوکرین کو نیٹو کے آرٹیکل فائیو جیسا سیکیورٹی تحفظ دیا جا سکتا ہے، جس کا مقصد جنگ زدہ ملک کو روسی حملوں سے بچانا ہے،حیران کن طور پر روس نے بھی اس تجویز کو مسترد نہیں کیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز  کے مطابق ٹرمپ کے روس کے لیے خصوصی ایلچی، سٹیو وٹکوف نے اتوار کے روز ایک انٹرویو میں بتایا کہ امریکہ ممکنہ طور پر یوکرین کو ایسا تحفظ فراہم کرے گا جو نیٹو آرٹیکل فائیو جیسا ہوگا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ روس نے بھی اس تجویز کو مسترد نہیں کیا ہے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ٹرمپ، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور کچھ یورپی رہنماؤں سے پیر کے روز واشنگٹن میں ملاقات کرنے جا رہے ہیں

Zelenskyvolodymyr trumpdonald vancejd 022825upi01
یوکرین کے صدر سوموار کو واشنگٹن ڈی سی پہنچ رہے ہیں، جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان سے ملاقات کریں :(فوٹو دا ہل)

 واضح رہے کہ نیٹو کے آرٹیکل فائیو کے مطابق، کسی بھی نیٹو رکن ملک پر حملہ تمام رکن ممالک پر حملے کے مترادف سمجھا جائے گا۔ تاہم یوکرین کی مکمل نیٹو رکنیت روس کے لیے ناقابل قبول ہے، لہٰذا اس قسم کی حفاظتی ضمانت ایک درمیانی راستہ ہو سکتی ہے۔

روئٹرز   کے مطابق  امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے بھی انٹرویوز کے ایک سلسلے میں بتایا کہ صدر ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان جمعے کو الاسکا میں ہونے والی ملاقات میں کئی اہم امور پر بات چیت ہوئی۔ روبیو نے کہا کہ ہم نے کچھ پیش رفت کی ہے اور اب ہمیں اس پر عمل درآمد کرنا ہے۔

روسی صدر پیوٹن نے بھی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ یوکرین کی سلامتی کے تحفظ پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ٹرمپ کےخصوصی ایلچی برائے روس سٹیو وٹکوف کے مطابق روس نے اس بات پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے کہ وہ امن معاہدے کے بعد یوکرین کی زمین پر مزید قبضہ کرنے سے باز رہے گا اور یورپی سرحدوں کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔

مارکوروبیو نے یہ بھی بتایا کہ یوکرین کو دی جانے والی کسی بھی سیکیورٹی گارنٹی میں امریکی وعدہ شامل ہو سکتا ہے، اگرچہ یہ تجویز ٹرمپ کے کچھ قدامت پسند حامیوں کے لیے متنازع ہو سکتی ہے۔

220823212734 marco rubio
معاہدہ طے نہ پایا تو روس پر امریکی پابندیاں جاری رہیں گی، اور مزید سخت ہو سکتی ہیں۔(فوٹو گوگل)

دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان ممکنہ سرحدی تبدیلیوں پر بھی بات ہوئی ہے۔ جس میں یوکرین کچھ علاقے روس کو دے کر مشرقی محاذ پر جنگ بندی کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔ تاہم روبیو نے واضح کیا کہ اگر صرف ایک فریق کو مکمل فائدہ ہوتا ہے، تو وہ امن معاہدہ نہیں بلکہ ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی معاہدہ طے نہ پایا تو روس پر امریکی پابندیاں جاری رہیں گی، اور مزید سخت ہو سکتی ہیں۔

مارکو روبیو کے مطابق یورپی رہنما زیلنسکی کی حمایت کے لیے نہیں بلکہ امریکہ کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے واشنگٹن آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے انہیں دعوت دی ہے تاکہ ہم مل کر آگے بڑھ سکیں۔

خیال رہے کہ یوکرین کے صدر سوموار کو واشنگٹن ڈی سی پہنچ رہے ہیں، جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان سے ملاقات کریں گے۔ ٹرمپ نے پہلے کہا تھا کہ وہ زیلنسکی پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ روس کے ساتھ امن معاہدے پر رضامند ہو جائیں۔

ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کے بعد اعلان کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کی غیر یقینی صورتحال کو نظرانداز کرتے ہوئے ایک مستقل امن معاہدے کی طرف براہ راست بڑھنا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب روسی صدر پیوٹن نے ٹرمپ کو ایک امن تجویز پیش کی ہے، جس کے تحت یوکرین کو ڈونباس کے علاقے دونیتسک سے نکلنا ہوگا، جب کہ روس زاپوریزیا اور خیرسون میں محاذوں کو ختم کرے گا۔

Trump with putin
پیوٹن نے ٹرمپ کو ایک امن تجویز پیش کی ہے، جس کے تحت یوکرین کو ڈونباس کے علاقے دونیتسک سے نکلنا ہوگا (فوٹو پاکستان میٹرز)

یورپی اتحادی اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ زیلنسکی کو پچھلی اوول آفس ملاقات کا تجربہ دوبارہ نہ ہو، جو رواں برس فروری میں ہوا تھا۔ اس ملاقات میں ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے زیلنسکی کو عوامی طور پر سرزنش کی تھی اور انہیں “ناشکرا” اور “بے ادبی کرنے والا” قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیے :روس کی جانب سے جنگ بندی سے انکار جنگ کے خاتمے کی کوششوں کو پیچیدہ بنا رہا ہے، زیلنسکی

یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لاین بھی واشنگٹن جائیں گی، اسی طرح فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر سٹب بھی اس وفد کا حصہ ہوں گے، جنہیں رواں برس کے آغاز میں فلوریڈا میں ٹرمپ کے ساتھ گالف کھیلنے کا موقع ملا تھا۔ اطالوی وزیرِاعظم جارجیا میلونی بھی شریک ہوں گی جو ٹرمپ کی کئی پالیسیوں کی حامی ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس