امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں کام، تعلیم اور امیگریشن ویزا کے لیے درخواست دینے والوں کی “امریا مخالف خیالات” پر جانچ کی جائے گی اور اگر ایسے رجحانات پائے گئے تو انہیں ویزا دینے کے خلاف استعمال کیا جائے گا۔ اس اعلان سے اظہارِ رائے کی آزادی سے متعلق خدشات نے جنم لیا ہے۔
امریکی شہریت اور امیگریشن سروس نے جاری کردہ ایک پالیسی الرٹ میں کہا ہے کہ امیگریشن افسران کو نئی ہدایات دی گئی ہیں، جن کے مطابق وہ ان معاملات میں اپنی صوابدید استعمال کر سکتے ہیں جہاں کسی غیر ملکی درخواست دہندہ کے بارے میں یہ تاثر ہو کہ وہ امریکا مخالف نظریات یا سرگرمیوں کی حمایت کرتا ہے یا”یہود مخالف دہشتگردی” کو فروغ دیتا ہے۔
صدر ٹرمپ پہلے بھی مختلف افراد اور گروہوں کو امریکا مخالف قرار دے چکے ہیں، جن میں امریکی غلامی کی تاریخ پر تحقیق کرنے والے مؤرخین اور عجائب گھر، نیز فلسطینیوں کے حامی مظاہرین شامل ہیں، جو اسرائیل کے غزہ پر حملے کی مخالفت کرتے ہیں اسرائیل امریکہ کا اہم اتحادی ہے۔
امریکی شہریت اور امیگریشن سروس نے کہا ہے کہ امریکا مخالف سرگرمیوں کو کسی بھی صوابدیدی تجزیے میں نہایت منفی عنصر سمجھا جائے گا۔ امریکا کے فوائد اُن افراد کو نہیں دیے جانے چاہییں جو اس ملک سے نفرت کرتے ہیں اور امریکا مخالف نظریات کو فروغ دیتے ہیں۔

تاہم اس اعلان میں امریکا مخالف نظریات کی کوئی واضح تعریف فراہم نہیں کی گئی۔ امریکی شہریت اور امیگریشن سروس کی پالیسی میں جس وفاقی قانون کا حوالہ دیا گیا ہے، وہ اُن افراد کو شہریت دینے سے روکتا ہے جو حکومت یا قانون کے خلاف ہوں، یا مطلق العنان نظام حکومت کی حمایت کرتے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا کے معروف ترین جج فرینک کیپریو 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، آخری الفاظ کیا تھے؟
اس قانون میں کمیونزم یا آمریت کی حمایت کرنے والوں، امریکی حکومت کے خاتمے یا حکومتی افسران کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کی وکالت کرنے والوں کو شہریت سے محروم کرنے کی شقیں شامل ہیں۔
امریکی شہریت اور امیگریشن سروس کے مطابق سوشل میڈیا کی جانچ کو بھی وسعت دی گئی ہے اور اب اس میں امریکہ مخالف سرگرمیوں کا جائزہ بھی شامل ہوگا۔
مزید پڑھیں:امریکی ڈرون بیڑے کا تجربہ ناکام، چین کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی پر خدشات
امریکن امیگریشن کونسل کے سینئر فیلو آرون رائیکلن میلنک نے کہا کہ یہ قدم 1950 کی دہائی کی یاد دلاتا ہے، جب سینیٹر جوزف مک کارتھی نے مبینہ کمیونسٹوں کے خلاف ایک مہم شروع کی تھی جو سیاسی انتقام کی علامت بن گئی۔