لاہور کے علاقے پی آئی اے 133/A میں واقع ایک نجی ہوٹل کے زہریلے کھانے نے دو سگی بہنوں کی جان لے لی، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ہوٹل مالک اور کچن اسٹاف کو گرفتار کر لیا۔
درخواست گزار عظیم حواسب نے پولیس کو دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ اپنی فیملی کے ہمراہ 16 اگست کی رات لاہور کے رولنگ پیلس نامی ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے گیا۔ کھانے کے بعد جب وہ گھر واپس پہنچے تو دونوں بیٹیوں اور ایک بیٹے کی طبیعت خراب ہونا شروع ہو گئی۔
درخواست کے مطابق چھ سالہ تحریم اور چار سالہ ارحا کی حالت مزید بگڑ گئی، جس کے بعد دونوں بچیاں 18 اور 19 اگست کی رات انتقال کر گئیں۔ والد نے الزام عائد کیا کہ بچیوں کی موت کی وجہ ریسٹورنٹ کے کھانے میں موجود زہریلا مواد ہے۔
مزید پڑھیں: جس کا دل چاہتا ہے نو مئی کے ملزمان کے گناہ مریم نواز کے کھاتے میں ڈال دیتا ہے، عظمیٰ بخاری
ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دیا، جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے ہوٹل کے مالک اور کچن اسٹاف کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ افسوسناک واقعے کی مکمل تفتیش جاری ہے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔