Follw Us on:

پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس 151,000 کی سطح سے آگے نکل گیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Website web image logo
صبح نو بج کر 35 منٹ پر یہ انڈیکس 741.62 پوائنٹس یا 0.49 فیصد اضافے کے ساتھ 151,717.10 پوائنٹس پر تھا۔ (تصویر: ڈیلی جنگ)

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت معاشی اشاریوں اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کے باعث بدھ کو بھی خریداری کا رجحان برقرار، ایس ای 100 انڈیکس 900 سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ 51 ہزار کی سطح عبور کر گیا۔

صبح نو بج کر 35 منٹ پر یہ انڈیکس 741.62 پوائنٹس یا 0.49 فیصد اضافے کے ساتھ 151,717.10 پوائنٹس پر تھا۔

اس روز اہم شعبوں میں بھرپور خریداری دیکھی گئی جن میں سیمنٹ، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، آئل اور گیس ایکسپلوریشن کمپنیز، او ایم سیز، پاور جنریشن اور ریفائنری شامل ہیں۔

ان شعبوں میں او جی ڈی سی، ماری، اے آر ایل، حبکوم ایس ایس جی سی، ایس این جی پی ایل، پی او ایل، پی پی ایل اور وافی کے شیئرز مثبت زون میں رہے۔

جے ایس گلوبل کے ہیڈ آف ریسرچ وقاص غنی نے اشاعتی ادارے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ یہ تیزی بہتر معاشی اشاریوں اور مضبوط کارپوریٹ منافع کی بناء پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ سائیکلیکل شعبے آگے ہی سیمنٹ اسٹاکس مضبوط فروخت اور منافع بخش نتائج کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ بینکس نے کم شرح سود کے باوجود مستحکم منافع کے ساتھ انڈیکس کی حمایت کی ہے جبکہ آٹو اسٹاکس بھی بہتر فروخت کے اثر سے نمایاں رہے۔

یاد رہے کہ منگل کو کے ایس ای 100 انڈیکس 1,004 پوائنٹس یا 0.67 فیصد کے اضافے کے ساتھ 150,975.48 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

عالمی سطح پر طویل المدتی بانڈز کی قیمتوں میں کمی کا رجحان بدھ کو ایشیا میں بھی دیکھا گیا ہے جس کے سبب سرکاری قرض اور معاشی نمو سے متعلق تشویش میں اضافہ ہوا۔

Website web image logo (1)
منگل کو کے ایس ای 100 انڈیکس 1,004 پوائنٹس یا 0.67 فیصد کے اضافے کے ساتھ 150,975.48 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ (تصویر: ڈان نیوز)

علاوہ ازیں سونے کی قیمتیں نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ 30 سالہ جاپانی سرکاری بانڈ (جے جی بی) ییلڈ 3.255 فیصد تک پہنچ گئی ہے جس کی وجہ گزشتہ رات برطانوی گِلٹس اور امریکی ٹریژر یز میں اضافہ تھی۔

جاپانی نِکی شیئر انڈیکس کمزور سطح پر اوپن ہوا، اور قبل ازیں وال اسٹریٹ میں کمی دیکھی گئی جب امریکی مینوفیکچرنگ انڈیکس مسلسل سکڑاؤ سے ظاہر ہوا۔

اس وقت یورپی ممالک میں سروسز کے اعداد و شمار پر توجہ مرکوز ہے تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر متوقع ٹیرف نظام سے یورپ کے ممالک کس حد تک نمٹ رہے ہیں۔

جمعہ کو جاری ہونے والے امریکی لیبر ڈیٹا پر بھی نظر ہے تاکہ فیڈرل ریزرو کی ممکنہ شرح سود میں کمی کے امکانات کا اندازہ لگایا جا سکے۔

منگل کو ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ سپریم کورٹ سے درخواست کرے گی کہ وہ پچھلے ہفتے ایک اپیل کورٹ کی جانب سے غیر قانونی قرار دی گئی ٹیرف پر جلد فیصلہ کرے۔ عدالت نے اجازت دی کہ یہ ٹیرف 14 اکتوبر تک برقرار رہے۔

ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسیفک شیئرز کا سب سے وسیع انڈیکس ہے جس میں جاپان کے علاوہ دیگر ممالک شامل ہیں، 0.1 فیصد بڑھا جبکہ جاپانی نِکی انڈیکس 0.5 فیصد کم ہوا۔

واضع رہے کہ حکومت یا متعلقہ اداروں کی جانب سے اس تیزی کے حوالے سے کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم معاشی اشاریوں میں بہتری اور کارپوریٹ منافع کے امکانات کو سرمایہ کار مثبت قرار دے رہے ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس