پاکستان اور انڈیاکی سرحد پر واقعے ضلع قصور کا آخری گاؤں بھیدیاں عثمان والا سیلابی پانی میں ڈوب گیا اور اس کا آس پاس کے علاقوں سے رابطہ منقطع ہو گیا لیکن فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی لاہور کی طالبات نے ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر وہاں پہلا میڈیکل کیمپ لگایا اور مریضوں کا چیک اپ کر کے انہیں مفت ادویات فراہم کیں۔
پاکستان میٹرز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکڑز نے کہا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے زیادہ تر مریض جلدی بیماریوں کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ پیٹ خرابی اور مادے کی شکایت بھی کافی زیادہ دیکھنے کو مل رہی ہیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ چونکہ سیلابی صورتحال ہے اور راستے بھی بند ہیں اس لیے جو شوگر اور دوسری سنجیدہ نوعیت کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کیا حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کرنے میں ناکام ہوگئی ہے؟ یونیورسٹی طالبات کس طرح لوگوں کی مدد کررہی ہیں اور سیلاب متاثرین میں بیماریوں کے پھیلنے کی وجہ کیا ہے؟ ان سوالات کے جواب جاننے کے لیے ویڈیو کو مکمل دیکھیں۔