Follw Us on:

برطانوی پولیس کا فلسطین ایکشن کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 425 افراد گرفتار

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Whatsapp image 2025 08 24 at 12.41.16
تل ابیب میں حماس کے یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے احتجاج، نیتن یاہو پر شدید تنقید

برطانوی پولیس نے پارلیمنٹ کے قریب مظاہرے کے دوران فلسطین ایکشن کے حامی تقریباً 425 افراد کو گرفتار کر لیا۔ یہ گرفتاریوں کا تازہ ترین سلسلہ ہے، جو اس وقت شروع ہوا، جب حکومت نے جولائی میں اس گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندی عائد کر دی تھی۔

عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد پر مختلف الزامات عائد ہیں، جن میں پولیس اہلکاروں پر حملہ، مار پیٹ، لاتوں اور مکوں سے تشدد، تھوکنے اور اشیاء پھینکنے سمیت کالعدم تنظیم کی حمایت شامل ہے۔

میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ اہلکاروں کو غیر معمولی سطح کے جسمانی اور زبانی تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ برطانیہ نے جولائی میں فلسطین ایکشن پر اس وقت پابندی عائد کی تھی، جب اس کے بعض اراکین نے رائل ایئر فورس بیس میں گھس کر فوجی طیاروں کو نقصان پہنچایا تھا۔ تنظیم نے برطانیہ کی دفاعی کمپنیوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جن کے اسرائیل سے تعلقات ہیں۔

حکومت کا مؤقف ہے کہ فلسطین ایکشن نے لاکھوں پاؤنڈز کا نقصان پہنچایا ہے، جب کہ اس پر پابندی لگنے کے باوجود دیگر پرو فلسطینی مظاہروں پر کوئی قدغن نہیں۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے حکومت کے اس اقدام کو “غیر متناسب” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پرامن احتجاج کرنے والوں کی آزادی اظہارِ رائے محدود ہو گئی ہے۔

مظاہرے میں شریک درجنوں افراد نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا: “میں نسل کشی کی مخالفت کرتا ہوں، میں فلسطین ایکشن کی حمایت کرتا ہوں”۔ پابندی کے بعد کسی بھی شخص کے لیے اس تنظیم کی حمایت کرنا یا اس کا رکن بننا جرم ہے جس کی سزا 14 سال قید تک ہو سکتی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس