پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ ‘پی ٹی سی ایل’ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے پانیوں میں زیر سمندر کیبلز کے کٹ جانے کی وجہ سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز پر اثر پڑ سکتا ہے۔
‘پی ٹی سی ایل’ کی جانب سے کہا گیا کہ سعودی دارالحکومت جدہ کے قریب زیر سمندر کیبلز میں خرابی کے باعث ‘ایس ایم ڈبلیو 4′ جنوبی ایشیا-مشرق وسطی-مغربی ایشیا اور’آئی ایم ای ڈبلیو ای’ (بھارت-مشرق وسطی-مغربی یورپ) نیٹ ورک کی بینڈوتھ کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین پیک آورز کے دوران کچھ سروس کی خرابی کا سامنا کر سکتے ہیں۔ ہمارے عالمی شراکت دار اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ ہماری مقامی ٹیمیں متبادل بینڈوتھ کا انتظام کر کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے اس معاملے پر ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ زیر سمندر انٹرنیٹ کیبلز میں خرابی کی وجہ سے پاکستان میں سروسز متاثر ہوئی ہوں۔ 2024 کے دوران پاکستان بھر کے انٹرنیٹ صارفین نے سست رفتار انٹرنیٹ اور خدمات تک رسائی میں مشکلات کی شکایات کی تھیں۔

اس سے پہلے تین جنوری کو پی ٹی سی ایل نے کہا تھا کہ ان کی ٹیمیں محنت سے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں جو AAE-1 (ایشیا-افریقہ-یورپ 1) زیر سمندر انٹرنیٹ کیبل میں خرابی کے سبب پیش آیا تھا اور جس کی وجہ سے پاکستان میں نیٹ ورک کی رفتار سست ہوگئی تھی۔
سولہ جنوری کو پی ٹی سی ایل نے اعلان کیا کہ انٹرنیٹ سروسز اب مکمل طور پر آپریشنل ہیں کیونکہ ایشیا-افریقہ-یورپ 1 (AAE-1) کیبل کی مکمل بحالی ہو چکی تھی۔
پاکستان میں زیر سمندر انٹرنیٹ کیبلز میں خرابی سے سروسز متاثر ہونے کے واقعات پہلے بھی سامنے آ چکے ہیں جس سے انٹرنیٹ کی رفتار اور رسائی میں خلل پڑا ہے۔
واضع رہے کہ فی الحال پی ٹی سی ایل کی ٹیمیں مسئلے کی فوری حل کے لیے کام کر رہی ہیں اور حکومتی ردعمل یا دیگر اداروں کی جانب سے اس پر مزید وضاحت کی توقع کی جا رہی ہے۔