انڈین شہریوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دی گئی ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والے ایشیا کپ کے میچ کو روکا جائے۔
انڈین سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں ہندو انتہا پسندوں کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں ایشیا کپ 2025 میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان 14 ستمبر کو کھیلے جانے والے میچ کو رکوانے کی استدعا کی گئی تھی۔
انڈین میڈیا کے مطابق چار ہندو انتہا پسندوں نے وکلا سنیہا رانی، ابھیشیک ورما اور محمد انس چوہدری کے ذریعے یہ درخواست دائر کی تھی، جس میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ اس میچ کا انعقاد قومی مفاد کے خلاف ہے اور یہ مسلح افواج و عام شہریوں کی قربانیوں کی توہین ہے۔

یہ معاملہ جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس وجے بشنوی کی دو رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوا، تاہم عدالت نے فوری سماعت سے صاف انکار کر دیا۔
جسٹس مہیشوری نے ریمارکس دیے کہ “کس بات کی جلدی ہے، ایک میچ ہی تو ہے، میچ روکنے سے کیا ہوگا؟”۔ وکیل کے اصرار کے باوجود بینچ نے کیس سماعت کے لیے مقرر کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ “میچ اتوار کو ہے، ہم اس پر کیا کر سکتے ہیں، ہونے دیں، میچ ہونا چاہیے”۔
یوں انڈین سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والا ہائی وولٹیج میچ اپنی مقررہ تاریخ پر ہی کھیلا جائے گا۔