Follw Us on:

صارفین سے اضافی بل وصول کرنے پر پاور سپلائی کمپنی پر 20 کروڑ روپے جرمانہ عائد

مادھو لعل
مادھو لعل
Nepra
گیپکو نے دو مرتبہ صارفین سے سلو اور خراب میٹرز کی بنیاد پر اضافی بل وصول کیے۔ (فوٹو: گوگل)

بجلی صارفین سے اضافی بل وصول کرنے پر گوجرانوالہ پاور سپلائی کمپنی کو 20 کروڑ روپے کا جرمانہ ہوگیا۔

بجلی صارفین کے مسائل پر آئے دن شکایات سامنے آتی رہتی ہیں، مگر اس بار گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (گیپکو) کو اپنی مبینہ “اوور بلنگ پالیسی” مہنگی پڑ گئی۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے گیپکو کو خراب اور سلو میٹرز کی بنیاد پر صارفین سے اضافی بل وصول کرنے پر 20 کروڑ روپے کا بھاری جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

نیپرا کی رپورٹ کے مطابق گیپکو نے دو مرتبہ صارفین سے سلو اور خراب میٹرز کی بنیاد پر اضافی بل وصول کیے۔ اس کارروائی کے دوران اتھارٹی نے پایا کہ 1,298 صارفین کو زائد بلنگ کی گئی تھی، جو کہ براہِ راست عوام کے استحصال کے مترادف ہے۔

نیپرا نے معاملہ سامنے آنے کے بعد گیپکو کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔ تاہم کمپنی کا موقف اتھارٹی کو مطمئن نہ کر سکا اور نیپرا نے ان کا جواب مسترد کر دیا۔ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گیپکو نے اپنی لاپرواہی اور غیر قانونی طریقے سے صارفین پر اضافی مالی بوجھ ڈالا، جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

Nepra ii
اضافی بل وصول کرنے پر گوجرانوالہ پاور سپلائی کمپنی کو 20 کروڑ روپے کا جرمانہ ہوگیا۔ (فوٹو: گوگل)

نیپرا نے سخت ہدایات دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ گیپکو 30 دن کے اندر اندر زائد وصولی کی گئی رقم صارفین کو واپس کرے۔ اگر کمپنی ایسا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اس پر یومیہ ایک لاکھ روپے کا اضافی جرمانہ عائد ہوگا۔ اس فیصلے نے عوام کو کچھ حد تک ریلیف دیا ہے کیونکہ بجلی کے بلوں میں اضافی چارجز پہلے ہی صارفین کو شدید مشکلات میں ڈال چکے ہیں۔

فیصلے کے بعد صارفین نے سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار کیا اور اسے “عوامی جیت” قرار دیا۔ کئی صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ دیگر ڈسکوز کے معاملات کی بھی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں تاکہ ہر سطح پر بجلی صارفین کو انصاف مل سکے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں سیلاب سے 13 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی تباہ، اب کیا ہوگا؟

واضح رہے کہ نیپرا کا یہ فیصلہ صرف گیپکو ہی نہیں بلکہ تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ صارفین کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی یا اوور بلنگ برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس اقدام سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ آئندہ عوام کو “خراب میٹرز” کے بہانے لوٹنے کی روش پر کسی حد تک قابو پایا جا سکے گا۔

Author

مادھو لعل

مادھو لعل

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس