Follw Us on:

آصف زرداری کا چین کے دفاعی ادارے اے وی آئی سی کا دورہ: ’جے 10 اور جے ایف 17 نے پاکستان فضائیہ کو مزید طاقتور بنایا ہے‘

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Asif ali zardari
جے 10 اور جے ایف 17 نے پاکستان فضائیہ کو مزید طاقتور بنایا ہے۔ (فوٹو: فیسبک)

صدر پاکستان آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین دفاعی پیداوار اور ہوا بازی کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے اور ہر طرح کے حالات میں اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کریں گے۔

ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا (اے وی آئی سی) کے دورے کے دوران صدر مملکت نے جے-10 سی لڑاکا طیارے بنانے والے کمپلیکس کا معائنہ کیا اور انجینئرز و سائنسدانوں سے ملاقاتیں کیں۔

صدر مملکت کو اے وی آئی سی کی جدید صلاحیتوں پر بریفنگ دی گئی، جن میں جے 10 لڑاکا طیارے، جے ایف 17 تھنڈر کی مشترکہ تیاری، جے 20 سٹیلتھ طیارے، بغیر پائلٹ فضائی گاڑیاں، خودکار یونٹس اور جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم شامل ہیں۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ جے 10 اور جے ایف 17 نے پاکستان فضائیہ کو مزید طاقتور بنایا ہے، جس کا عملی اظہار مئی 2025 کے معرکۂ حق اور آپریشن بنیان المرصوص میں ہوا۔

Asif ali zardari ii
پاکستان اور چین دفاعی پیداوار اور ہوا بازی کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔ (فوٹو: فیسبک)

واضح رہے کہ رواں سال مئی میں پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے انڈیا کے 5 طیارے مار گرائے، جب کہ انڈین فوج نے پاکستان اور آزاد کشمیر میں 9 مقامات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے مطابق انڈین رافال طیارہ گرانے کے لیے جے-10 سی استعمال ہوا، تاہم انڈیا نے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

مزید پڑھیں: اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا ’ہنگامی اجلاس‘: اسرائیلی جارحیت کا جواب کیسے دیا جائے؟

ریڈیو پاکستان کے مطابق یہ اے وی آئی سی کمپلیکس کا کسی بھی غیر ملکی سربراہِ مملکت کا پہلا دورہ ہے۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو بھی صدر مملکت کے ہمراہ تھے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان اپنے 81 فیصد دفاعی ہتھیار چین سے درآمد کرتا ہے، جن میں جدید لڑاکا طیارے، میزائل، ریڈار اور فضائی دفاعی نظام شامل ہیں۔ سپری کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے 2015-19 اور 2020-24 کے دوران ہتھیاروں کی درآمد میں 61 فیصد اضافہ کیا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس