Follw Us on:

’آن لائن کلاس سے حقیقی تحفظ تک‘: کیا لڑکیاں واقعی کم وقت میں مؤثر سیلف ڈیفنس سیکھ سکتی ہیں؟

اظہر تھراج
اظہر تھراج
Whatsapp image 2025 09 16 at 11.16.28 pm
سیلف ڈیفنس محض تکنیکی مارشل آرٹ نہیں بلکہ ذہنی اور جذباتی پہلوؤں کو مضبوط کرنے کا مجموعہ ہے۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

خواتین اور بچوں کو ہراسانی اور جسمانی تشدد سے محفوظ رکھنے کے لیے نیشنل مارشل آرٹس کی ماہر عائشہ مزمل نے عملی اور فوری طور پر اپنانے والی سیلف ڈیفنس تکنیکیں بتائیں، جن کا مقصد کم وقت میں زیادہ مؤثر دفاع سکھانا ہے۔

پاکستان میٹرز کی اس خصوصی پوڈکاسٹ میں اُنہوں نے کہا ہے کہ سیلف ڈیفنس محض تکنیکی مارشل آرٹ نہیں بلکہ ذہنی، جذباتی اور مالی پہلوؤں کو بھی مضبوط کرنے کا مجموعہ ہے۔

عائشہ مزمل نے کہا ہے کہ پانچ دن کی مختصر تربیت میں ایک لڑکی اتنی صلاحیت حاصل کر سکتی ہے کہ وہ ایک یا دو حملہ آوروں کا مقابلہ کر لے۔ سیلف ڈیفنس میں بنیادی توجہ “ایکسپوزڈ ایریاز” یعنی کان، آنکھ، گلے (فوڈ پائپ) اور کِڈنی ایریا پر ہوتی ہے کیونکہ یہ کم تکنیک کے ساتھ زیادہ مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی آپ کے بال پکڑ کر کھینچ رہا ہے تو آپ اپنے کھلے ہاتھ سے اُس کے کان یا ٹھوڑی کے نیچے نشانہ لگا سکتے ہیں، یہ سادہ مگر فوری طریقے ہیں جو کسی غیر تربیت یافتہ فرد کے لیے بھی قابلِ استعمال ہیں۔

کیا واقعی پانچ دن کی تربیت سےایک لڑکی دو حملہ آوروں کا مقابلہ کرسکتی ہے؟ کیا یہ سیلف ڈیفنس کورسز صرف خواتین کے لیے ہیں یا مرد بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟ اور اگر لڑکی یا بچہ حملہ آور کو زخمی کر دے تو کیا اُس پر قانونی کارروائی ہو سکتی ہے؟ ان تمام سوالات کے جوابات جاننے کے لیے ویڈیو کو مکمل دیکھیں۔

اظہر تھراج

اظہر تھراج

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس