April 12, 2025 11:00 pm

English / Urdu

Follw Us on:

“پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات پھر شروع ہوں گے” فواد چوہدری کی پیش گوئی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
تینوں بڑی جماعتیں پاکستان کا سرمایہ ہیں،فواد چوہدری ن  لیگ اور پیپلز پارٹی کے حق میں بول پڑے( فائل فوٹو)

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ابھی حکومت اور پاکستان تحریکِ انصاف کے درمیان مذاکرات کا پراسس ختم نہیں ہوا، مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔

نجی خبررساں ادارے ایکسپریس کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے موجودہ سیاسی صورتِ حال پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ایک آل پارٹیز کانفرنس کی ضرورت ہے اور اگر عمران خان اس میں شرکت نہیں کرتے، تو پھر اس کا بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور یہ بھی بے معنی ہو گی۔

سابق وفاقی وزیر نے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ ابھی اپنے اختتام کو نہیں پہنچا، مذاکرات بہت جلد دوبارہ شروع ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ جب مذاکراتی کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے تو وہ حکومت سے کیا مذاکرات کرے؟

(فوٹو: گوگل)

یہ بات واضح رہے کہ فیصلے تو بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ہی کرنے ہیں، تو حکومت کو چاہیے کہ وہ مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائے، مگر ایسا تو کیا نہیں جا رہا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ ایک ایسے غیر سیاسی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، جس میں سب شامل ہوں۔

مذاکرات میں اصل اسٹیک ہولڈرز ہی شامل نہیں ہے، دوسری طرف کوئی بھی جماعت اتنی طاقتور نہیں کہ دوسری جماعت کوایک حد سے زیادہ نیچا دکھا سکے۔

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ان کی ملاقاتیں ماضی میں ہوئیں تھیں، ان کو دیکھ کر یہی کہوں گا کہ بانی پی ٹی آئی نے ڈیل نہیں کرنی۔

انھوں نے پختہ عزم کو ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے بانی پی ٹی آئی اپنی پوزیشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، وہ بالکل خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

اپنے بیان میں انھوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت سے بانی پی ٹی آئی مینج نہیں ہو رہے، کیسز بے شک چلتے رہیں لیکن انصاف کیا جائے۔

(فوٹو: گوگل)

ٹاک شو میں ان کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ تو 2016 میں مسلم لیگ ن لے کر آئی تھی، جب کہ پی ٹی آئی تو پی ایم ڈی اے لے کر آئی تھی اور ایسا نہیں ہو سکتا کہ اپنی مرضی سے کسی کو بھی اٹھا کر جیلوں میں ڈال دیا جائے، ان کو سمجھ ہی نہیں کہ میڈیا کیسے چلایا جا تا ہے۔

دوسری طرف اگر پی ٹی آئی گرینڈ اپوزیشن الائنس بنا لیتی ہے، تو حکومت کو خطرات ہیں، اس کی وجہ یہ ہے حکومت بہت  کمزور ہے اور ایک درمیانہ احتجاج حکومت کو غیر مستحکم کر دے گا۔

انھوں نے کہا کہ مذاکرات میں شاہ محمود قریشی جیسے لوگ مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں، مگر مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ شاہ محمود قریشی کس بنیاد پر جیل میں ہیں؟

مزید یہ کہ عدم سیاسی استحکام سے پاکستان کا نقصان ہوتا ہے اور پچھلے ایک عرصے سے ملک میں مستقل عدم استحکام ہے۔

معاشی استحکام کے لیے طویل مدتی پالیسی کی ضرورت ہے اور راتوں رات پاکستان کی معیشت نہیں سنبھلنے والی۔

یاد رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان 28 جنوری کو مذاکراتی میٹنگ ہونی تھی، مگر پی ٹی آئی مذاکرات کرنے سے بھاگ گئی، جس کے بعد وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا تھا کہ ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں مگر پی ٹی آئی بھاگ رہی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس