اسلام آباد میں منعقدہ کشمیر کانفرنس کے دوران جماعتِ اسلامی نے کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک کروڑ ای میلز بھیجنے کی مہم کا آغاز کردیا ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے بذاتِ خود ای میل کر کے مہم کا باضابطہ آغاز کیا، جس کے بعد سینیئر سیاستدان مشاہد حسین سید سمیت دیگر مندوبین نے بھی اقوام متحدہ کو ای میلز ارسال کیں۔
مشاہد حسین سید نے تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم نے فرمایا تھا کہ “ہمارے ہیروز بھارت کے ولن ہیں اور بھارت کے ہیروز ہمارے ولن ہیں۔” لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے ملک میں آج کچھ لوگ مودی کے ساتھ ایک صفحے پر آگئے ہیں، اور وہ محمود غزنوی کو لٹیرا اور احمد شاہ ابدالی جیسے عظیم مسلم ہیروز پر سوال اٹھاتے ہیں۔
ہم ہندوستان کے بارے میں اپنی پوزیشن بہت واضح رکھتے ہیں کہ ’ہندوستان اور اسرائیل میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اسرائیل گریٹر اسرائیل کا خواب دیکھتا ہے اور بھارت اکھنڈ بھارت کی بات کرتا ہے‘۔
یہ جو دہشت گردی کی بات کی جاتی ہے، وہ ہمارے مجاہدین ہیں بلکہ حریت پسند ہیں، جنہوں نے اپنی آزادی کے لیے جنگ لڑی۔ اور یہ انٹرنیشنل قوانین کے مطابق ان کی مسلح جدوجہد جائز ہے، جس کی تائید خود چین نے 2024 میں انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں کی۔ چینی مندوبین نے اس موقف کو عالمی سطح پر تسلیم کیا تھا اور تمام ممالک نے اس پر اپنے بیانات دیے تھے۔
قومی کشمیر کانفرنس میں نائب امیر جماعت لیاقت بلوچ، سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق خان ، آصف لقمان قاضی ، میاں محمد اسلم، عبداللہ گل، ڈاکٹر مشتاق خان ، عبدالرشید ترابی، رہنما پاکستان پیپلز پارٹی نیر بخاری اور مقبوضہ کشمیر سے رہنما غلام محمد صفی بھی شریک ہوئے۔