Follw Us on:

جیل عملے کو گالیاں دینے کا الزام، عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری دو گھنٹے حراست میں رہنے کے بعد رہا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 سے تحویل میں لے لیا گیا۔ (فوٹو: گوگل)

راولپنڈی پولیس نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کو دو گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا، فیصل چوہدری کو تلخ کلامی اور مبینہ گالم گلوچ کی وجہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔

فیصل چوہدری نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ عدالت کے حکم پر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے آئے تھے، تاہم جیل حکام نے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔ ان کے مطابق، وہ چار وکلا کے ساتھ آئے تھے، لیکن واپسی پر اڈیالہ جیل کے دروازے پر پولیس اہلکاروں نے انہیں روک لیا اور چوکی لے گئے۔

 فیصل چوہدری کو جیل افسر عمران ریاض سے تلخ کلامی اور مبینہ گالم گلوچ پر حراست میں لیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں اڈیالہ جیل چوکی منتقل کیا گیا، جہاں راولپنڈی پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی تھی۔ تاہم، مختصر حراست کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل کےباہر سے گرفتار کرلیا گیا، فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 سے تحویل میں لے لیا گیا۔

نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کو گزشتہ روز جیل افسر عمران ریاض کو گالیاں دینے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔

 فیصل چوہدری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے آئے تھے، جہاں انھیں اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ فیصل چوہدری کو گرفتارکرنے کے بعد اڈیالا جیل میں منتقل کیا گیا تھا

اس سے قبل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ جو کل ہوا وہ اندرونی گیٹ پر ہوا، اس پر آج نوٹس ہوگیا ہے، عدالتی احکامات جیل سپرنٹنڈنٹ کو واٹس ایپ پر بجھوا دیے تھے۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ چھپے ہوئے چلمن سے لگے ہوئےہیں، جنہوں نے ویڈیو ریلیز کی، میرا قصور یہ ہےکہ میں بانی پی ٹی آئی کی گفتگو باہر بیان کرتا ہوں۔

دو گھنٹوں تک جیل عملہ ہمیں ہراساں کرتا رہا ہے۔ (فائل فوٹو)

خیال رہے کہ گزشتہ روز اڈيالہ جیل میں داخلے سے روکنے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری غصے میں آگئے تھے، ان کی جیل اہلکار سے تلخ کلامی ہوئی اور انہوں نےگالیاں بھی دیں۔

انھیں دو گھنٹےڈپٹی سپر اٹنڈنٹ کے کمرے میں بٹھانے کے بعد واپس جانے کا کہہ دیا گیا، جس پر وہ مشتعل ہو گئے اور جیل کے عملے سے ان کی تلخ کلامی ہو گئی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اڈیالہ جیل کی چوکی میں انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی، انھوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ ‘میں عمران خان کا وکیل ہوں اور ان کے تمام مقدمات میں پیش ہوتا ہوں، عمران خان کے تمام کیسز میں میرا وکالت نامہ جمع ہے۔’

فیصل چوہدری نے درخواست میں لکھا کہ ‘ جیل کے داخلی گیٹ پر عملے نے بتایا کہ آپ کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، احتجاج کرنے پر مجھے ڈپٹی سپر اٹنڈنٹ جیل کے کمرے میں 2 گھنٹے تک بٹھایا گیا۔ دو گھنٹوں تک جیل عملہ ہمیں ہراساں کرتا رہا، میری درخواست ہے کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

یاد رہے کہ واپسی پر فیصل چوہدری کی جیل عملے سے تلخ کلامی ہوئی اور انھوں نے گالیاں بھی دیں، جس پر انھیں گرفتار کیا گیا ۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس