Follw Us on:

امریکی رہنما کا پاکستانی حکومت کو خط: عمران خان کی رہائی کا مطالبہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

امریکا کی جانب سےعمران خان کو رہا کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی رچرڈ گرینل نے پہلے سوشل میڈیا پر عمران خان کو رہا کرانے کے لیے ٹویٹس کیں اور اب امریکی کانگرس کے رکن اور رپبلکن رہنما جو ولسن نے پاکستان کی حکومت سے کہا ہے کہ” وہ عمران خان کو رہا کرے اور یہ کہ اس طرح کا اقدام امریکا اور پاکستان کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہوگا”۔

انہوں نے امریکی کانگرس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “یہ افسوس ناک ہے پاکستانی فوج نے عمران خان کو گرفتار کر کے جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے”۔

انھوں نے  کہا کہ “صدر ڈونلڈ ٹرمپ خود بھی کرپٹ عدالتی نظام سے بچ کر آئے ہیں اس لیے وہ اس کے خطرات سے آگاہ ہیں”۔

 

جو ولسن نے خط کا ذکر اپنی تقریر میں کیا جو انہوں نے کانگرس سے کی۔

امریکی کانگرس کے رکن نے وزیر اعظم شہباز شریف، صدر آصف ز رداری، مسلح افواج کے سربرہ عاصم منیر کو مخاطب کر کے کہا کہ “امریکا اور پاکستان کے درمیان مضبوط تعلقات دونوں ممالک کے قومی مفاد میں ہیں”۔

انھوں نے کہا کہ “امریکا اور پاکستان کے درمیان 75 سال سے زائد عرصے سے جاری دوطرفہ تعلقات میں ہمارے تعلقات اس وقت مزید مضبوط ہوئے ہیں جب پاکستان قانون کی حکمرانی کے اپنے جمہوری اصولوں کو اپناتا ہے”۔‘

امریکی رہنما لکھا کہ “میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی غیرمنصفانہ نظربندی کے حوالے سے کہنا چاہتا ہوں کہ میرے عمران خان سے بہت سے اختلافات ہیں، خاص طور پر چینی کمیونسٹ اور جنگی مجرم پوتن کی حمایت میں ان کے موقف کے حوالے سے، تاہم اگر سیاسی مخالفین کو بیلٹ باکس میں شکست دینے کے بجائے سیاسی الزامات پر غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیا جاتا ہے تو جمہوریت کام نہیں کر سکتی”۔

ان کا  مزید کہنا تھا کہ “میں پاکستان پر زور دیتا ہوں کہ وہ جمہوری اداروں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے اور پریس کی آزادی، اجتماع کی آزادی اور پاکستان کے عوام کی اظہار رائے کی آزادی کی بنیادی ضمانتوں کا احترام کرے”۔‘

یاد رہے اسی طرح  کے بیانات کچھ عرصہ پہلے امریکی صدر کے ایلچی رچرڈ گرینل کے بھی سامنے آئے تھے جس میں وہ عمران خان کی رہا ئی کا مطالبہ کر رہے تھے۔

جو ولسن کون ہیں؟

امریکی کانگرس کے مطابق “جو ولسن ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سینئر رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، جہاں وہ مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور وسطی ایشیا کی ذیلی کمیٹی کے چیئرمین اور یورپ سے متعلق ذیلی کمیٹی کے رکن ہیں”۔

جو ولسن امریکی ہیلسنکی کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں، جسے یورپ میں سلامتی اور تعاون کے کمیشن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان کے چار بیٹے ہیں اور سبھی امریکی فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

وہ ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سب سے سینئر رکن بھی ہیں جہاں وہ تیاری اور سٹریٹجک فورسز سے متعلق ذیلی کمیٹیوں میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے تعلیم اور افرادی قوت اور صحت، روزگار، لیبر اور پنشن سے متعلق ذیلی کمیٹی میں بھی خدمات انجام دیتے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس