غزہ کی صورتحال میں ایک اور نیا موڑ آ گیا ہے حماس کے فوجی ترجمان نے اعلان کیا کہ غزہ میں قید افراد کی رہائی ‘غیر معینہ مدت تک’ ملتوی کر دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد کیا گیا ہے۔
حماس نے واضح طور پر کہا کہ جب تک اسرائیل معاہدے کی شرائط کی مکمل پاسداری نہیں کرتا تب تک قیدیوں کی رہائی کا عمل آگے نہیں بڑھے گا۔
اس اعلان نے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے کیونکہ قیدیوں کی رہائی کے لئے طویل مذاکرات کے بعد ایک امن معاہدہ طے پایا تھا۔
دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ “ان کے زبردستی بے دخل کرنے کے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی میں واپسی کا کوئی حق نہیں ہوگا۔”
یہ بیان اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے خاص طور پر جب حماس نے ٹرمپ کے غزہ کو خریدنے اور اس پر قابض ہونے کے منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی مسئلے کو ‘ریل اسٹیٹ ڈیلر’ کے انداز میں حل کرنے کی کوشش ناکامی کی راہ پر لے جائے گی۔
مزید پڑھیں: غزہ کو قبضے میں لے کر حماس کو وہاں سے ختم کریں گے اور وہاں صرف ہم موجود ہوں گے،ڈونلڈ ٹرمپ
غزہ کی صورت حال مزید خراب ہو گئی ہے جب اسرائیلی فورسز نے غزہ سٹی کے شجاعیہ علاقے میں ایک اور شخص کو قتل کر دیا۔
دوسری جانب فلسطینی اپنے تباہ شدہ گھروں کی جانب واپس آنا شروع ہو گئے ہیں خاص طور پر شمالی غزہ میں، جہاں اسرائیلی فوج نے نیٹزارم کوریڈور سے اپنی پسپائی اختیار کی تھی۔
فلسطینی اپنے اجڑے ہوئے گھروں کی باقیات میں کھوج لگانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اسرائیل کے حملے اور فورسز کی موجودگی نے ان کی زندگی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جنگ نے اب تک 48,208 افراد کی جان لے لی ہے اور 111,655 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ تعداد صرف سرکاری اعداد و شمار پر مبنی ہے جبکہ غزہ کے حکومت میڈیا آفس نے مرنے والوں کی تعداد 61,709 تک پہنچا دی ہے، جن میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو ملبے تلے دب کر لاپتہ ہو گئے تھے۔
دوسری جانب، اسرائیل میں 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حملوں میں 1,139 افراد ہلاک ہوئے جب کہ 200 سے زائد افراد کو اغوا کر لیا گیا تھا۔
اس خونریزی اور سیاسی تصادم میں یہ سوال اب بھی برقرار ہے کہ کیا دنیا فلسطینیوں کی مشکلات کو دیکھ کر کچھ کرے گی یا یہ جنگ یوں ہی بڑھتی رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آغا کریم خان مصر میں اپنے دادا سلطان محمد شاہ کی قبر کے قریب سپرد خاک