وزیرِاعظم شہباز شریف نے دبئی میں کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے بعد ملک میں میکرو اکنامک استحکام آیا ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے دبئی میں تاجروں اور سرمایہ داروں سے ملاقات کی اور ان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مکمل معاشی استحکام کے حصول کے لیے سفر جاری ہے۔معاشی استحکام کا سفر طویل مشکلاور چیلنجز سے بھر پور ہے۔معاشی ترقی کے لیے اشاریے بہتر ہوئے ہیں۔
شہباز شریف نے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، شرح سود میں نمایاں کمی آئی ہے۔

سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم پاکستان نے کہا ہے کہ آئی ٹی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جنوری میں ترسیلاتِ زر 3 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے، ملکی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
آئی ٹی کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، نوجوانوں کو آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت میں تربیت کے لیے آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کیے جا سکتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت کا شعبہ ملکی معیشیت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ کان کنی اور معدنیات کے شعبے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔
زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ہو گا۔ حکومتی اخراجات پر ایک ہزار نوجوانوں کو زرعی تربیت کے لیے چین بھیجا جا رہا ہے۔
وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں میکرو اکنامک کے شعبے میں بہتری آئی ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد ملک میں میکرو اکنامک استحکام آیا ہے۔