2023 میں لیبیا کشتی حادثہ ایک دل دہلا دینے والا سانحہ بن کر سامنے آیا، جس میں بے شمار انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔
یہ حادثہ نہ صرف متاثرین کے خاندانوں کے لیے ایک سنگین صدمہ تھا بلکہ اس واقعے نے انسانی سمگلنگ کے عالمی گینگز کے چہرے کو بے نقاب بھی کیا۔
تاہم، اب اس حادثے کے ملوث افراد کے خلاف ایف آئی اے گوجرانوالہ زون کی جانب سے ایک بڑی کاروائی کی گئی ہے جس میں لیبیا کشتی حادثے میں ملوث ریڈ بک کا انتہائی مطلوب انسانی سمگلر زبیر مہر کو گرفتار کیا گیا ہے۔
زبیر مہر وہ شخص ہے جس کی شناخت نہ صرف لیبیا کشتی حادثے میں ملوث ہونے کی وجہ سے ہوئی بلکہ وہ انسانی سمگلنگ کے عالمی گینگ کا بھی اہم رکن ہے۔

(فائل فوٹو/ ڈاؤن)
ایف آئی اے کے مطابق اس ملزم کے خلاف 2023 میں 8 مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان مقدمات میں الزام ہے کہ زبیر مہر نے متاثرین سے مجموعی طور پر 1 کروڑ 92 لاکھ روپے ہتھیائے۔
زبیر ان لوگوں کو سب سے پہلے لیبیا بھجواتا اور پھر انہیں وہاں سیف ہاؤسز میں تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ’ منی لانڈرز کو اقتدار میں بٹھایا گیا ہے‘ عمران خان نے آرمی چیف کو تیسرا خط لکھ دیا
ایف آئی اے گوجرانوالہ زون کی جانب سے ملزم کی گرفتاری کے لیے مختلف شہروں میں چھاپے مارے گئے اور بالآخر زبیر مہر کو گجرات سے گرفتار کر لیا گیا۔
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر گوجرانوالہ زون ‘عبدالقادر قمر’ نے کہا کہ “ہم کسی کو بھی معصوم انسانوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، اور اس ملزم کو اس کے جرم کی سزا دلوا کر رہیں گے۔”
ان کے مطابق انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور ان کے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا تاکہ مزید سمگلرز کو پکڑا جا سکے۔
زبیر مہر کی گرفتاری نے یہ ثابت کر دیا کہ انسانی سمگلنگ کے بین الاقوامی گینگ اپنے گھناؤنے کاموں کو بے خوفی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
یہ گینگ نہ صرف لیبیا بلکہ یورپ تک لوگوں کو پہنچانے کے لیے مختلف راستے استعمال کرتا ہے جس میں متاثرین کی زندگیوں کو داؤ پر لگا دیا جاتا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق اس نیٹ ورک کا حصہ بننے والے افراد کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا اور یہ گینگ مزید نہیں چل پائے گا۔

(فائل فوٹو/24نیوز)
ایف آئی اے کی طرف سے یہ کارروائیاں نہ صرف اس حادثے کے متاثرین کے لیے ایک بڑی کامیابی ہیں بلکہ یہ پورے معاشرے کو ایک پیغام بھی دیتی ہیں کہ انسانی سمگلنگ کے خلاف جنگ میں ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
لازمی پڑھیں: وفاقی حکومت نے 2025 کے وسط میں 5 جی سروسز شروع کرنے کا انکشاف کر دیا
اس کے علاوہ عبدالقادر قمر نے کہا کہ “انٹیلیجنس کی بنیاد پر اس گینگ کے دیگر افراد کے خلاف بھی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ ہم ہر صورت میں ان مجرمانہ نیٹ ورک کو ختم کریں گے تاکہ مزید جانوں کا ضیاع نہ ہو۔”
یہ ایف آئی اے کی ایک اہم کامیابی ہے اور اس سے اس بات کی غمازی ہوتی ہے کہ ایسے گھناؤنے جرائم کے خلاف حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کتنی سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں۔
لیبیا کشتی حادثے میں ہونے والی انسانی تباہی کے بعد زبیر مہر اور اس کے ساتھیوں کے خلاف کارروائیوں کا یہ سلسلہ ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔
اب تک کی گرفتاریوں اور چھاپوں کے بعد یہ امید کی جا رہی ہے کہ اس نیٹ ورک کے مزید افراد بھی جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے، اور اس انسانیت سوز کاروبار کا خاتمہ کیا جائے گا۔
ایف آئی اے کی اس کارروائی نے ایک واضح پیغام دیا ہے کہ قانون سب کے لیے برابر ہے اور کوئی بھی مجرم قانون سے بچ نہیں سکتا۔
مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی کے خلاف عالمی تعاون: پاکستان کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی مدد کا وعدہ