چیمپئنز ٹرافی 2025 کا آغاز ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں ہونے جا رہا ہے، اور کرکٹ کے چاہنے والے اس ایونٹ کے لیے بے حد پرجوش ہیں۔
اس بار یہ عالمی ایونٹ پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ یہ ایونٹ خاص طور پر اس لیے اہم ہے کیونکہ پاکستان کی ٹیم گزشتہ بار کی چیمپئن ہے اور اب دفاعی چیمپئن کی حیثیت سے اپنے ہوم گراؤنڈ پر میدان میں اترے گی۔
چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ایک شاندار انعامی رقم کا اعلان کیا ہے جو پچھلے ایڈیشن کے مقابلے میں 53 فیصد زیادہ ہے۔
اس ایونٹ کا فاتح 22 لاکھ 40 ہزار امریکی ڈالر کی انعامی رقم کے ساتھ ٹرافی اپنے نام کرے گا۔ یہ رقم 2017 کے ایڈیشن کے فاتح پاکستان کے لیے ملنے والی رقم سے کہیں زیادہ ہے، جب پاکستان کو 2.2 ملین ڈالر کا انعام ملا تھا۔
اس کے علاوہ رنرز اپ ٹیم کو 11 لاکھ 20 ہزار ڈالر ملیں گے اور سیمی فائنلز میں شکست کھانے والی دونوں ٹیموں کو 5 لاکھ 60 ہزار ڈالر فی ٹیم ملیں گے۔ اس طرح کل انعامی رقم 69 لاکھ ڈالر رکھی گئی ہے جو کسی بھی کرکٹ ایونٹ کے لیے ایک تاریخی رقم ہے۔
پاکستان کو اس ایونٹ کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہے اور یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ اس سے پہلے 1996 میں پاکستان نے ورلڈ کپ اور 2008 میں ایشیا کپ کی میزبانی کی تھی، لیکن اب تقریباً 17 سال بعد پاکستان کو آئی سی سی کا کوئی بڑا ایونٹ میزبانی کرنے کا موقع ملا ہے۔ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے میچز 19 فروری سے 9 مارچ کے درمیان کھیلے جائیں گے، اور ان میچز کا سنسنی خیز مقابلہ کرکٹ کے شائقین کو بے حد محظوظ کرے گا۔
پاکستان کے لیے چیلنج یہ بھی ہے کہ انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اپنے حکومت کے فیصلے کے تحت پاکستان آنے سے انکار کر دیا تھا۔
انڈیا اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلے گا، جس کا مطلب ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان شائقین کی منتظر کرکٹ کی جنگ اس بار دبئی میں ہو گی۔
حالانکہ گزشتہ برس بھارت نے پاکستان میں ہونے والے ایشیا کپ کے لیے بھی سفر کرنے سے انکار کر دیا تھا، اور ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں کھیلے گئے تھے۔
چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کرنے والے اسٹیڈیمز کراچی، لاہور اور راولپنڈی ہیں، جن میں ہر اسٹیڈیم پر تین گروپ میچز کھیلے جائیں گے۔
کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم، لاہور کا قذافی اسٹیڈیم، اور راولپنڈی کا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم ان میچز کے لیے تیار ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان اسٹیڈیمز میں شائقین کرکٹ کا جوش و خروش عروج پر ہوگا، اور ان شہروں میں کرکٹ کی جیت کے جشن کا ماحول بنے گا۔
پاکستان کی ٹیم اس ایونٹ میں اپنے دفاعی چیمپئن ہونے کا اعزاز لے کر اترے گی۔ 2017 میں پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی، اور اس کامیابی نے کرکٹ کے عالمی منظرنامے پر پاکستان کا مقام مزید مستحکم کیا۔
اب جب کہ پاکستان کی ٹیم ہوم گراؤنڈ پر کھیلے گی، ان کے شائقین کی حمایت بھی بہت زیادہ ہوگی جو ٹیم کے حوصلے کو بلند کرے گی۔
اس ایونٹ میں 8 عالمی ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں اور اس بار فائنل کے روز چیمپئن کا فیصلہ انتہائی سنسنی خیز ہوگا۔ اس کے علاوہ، انعامی رقم میں ہونے والا اضافہ کرکٹ کی دنیا کے بڑے ایونٹس میں ایک نیا سنگ میل ثابت ہوگا۔
شائقین کرکٹ کو اس ایونٹ کا شدت سے انتظار ہے اور یہ امید کی جا رہی ہے کہ اس مرتبہ پاکستان اور بھارت کا مقابلہ کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا مقابلہ ثابت ہو گا۔
چیمپئنز ٹرافی 2025 کا ایونٹ پاکستان کے کرکٹ کی تاریخ کا ایک بڑا اور شاندار لمحہ ہوگا۔ اس میں شائقین کرکٹ کے لیے بے شمار دلچسپ میچز، شاندار انعامی رقم اور سنسنی خیز مقابلے ہوں گے۔
پاکستانی ٹیم کے لیے یہ ایونٹ نہ صرف اپنے دفاعی چیمپئن ہونے کا موقع ہے، بلکہ اس کے لیے ایک بڑا اعزاز بھی ہے کہ وہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر کرکٹ کے اس عالمی ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے۔
اب بس ایک ہفتہ اور، اس کرکٹ میلے کا آغاز ہونے والا ہے، جس کا ہر لمحہ شائقین کرکٹ کے لیے خوشی اور جوش کا باعث بنے گا۔
مزید پڑھیں: “مجھے کنگ کہنا بند کریں” جنوبی افریقہ کے خلاف تاریخی جیت کے بعد بابر اعظم کی شائقین سے گزارش