Follw Us on:

ڈیرہ اسماعیل خان میں پاک فوج کا آپریشن: 15 دہشتگرد ہلاک

اظہر تھراج
اظہر تھراج
ڈیرہ اسماعیل خان:سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں چار دہشت گرد ہلاک، ایک سپاہی شہید( فائل فوٹو)

پاک فوج کی ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کے خلاف دو آپریشن میں 15 دہشتگرد ہلاک اور چار اہلکار شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ڈی آئی خان میں 9 دہشتگرد جبکہ میران شاہ میں 6 دہشتگرد ہلاک ہوگئے جبکہ چار اہلکار شہید ہوگئے۔

پاک فوجی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھلہ میں آپریشن کیا جس کے دوران 9 عسکریت پسند بشمول ایک رنگ لیڈر مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی مطلوب فرمان عرف ثاقب، امان اللہ عرف طوری، سعید عرف لیاقت اور بلال کو جان سے مار دیا گیا۔

مرنے والے عسکریت پسند علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھے ادھر شمالی وزیرستان کے ضلع میران شاہ میں ایک کارروائی میں سکیورٹی فورسز نے چھ عسکریت پسندوں کو مار دیا۔

پاک فوج کی جانب سے علاقے میں پائے جانے والے کسی ممکنہ عسکریت پسند کو ختم کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔ (فوٹو: ہم نیوز انگلش)

کارروائی کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلے میں لیفٹیننٹ محمد حسن ارشف تین اہلکاروں نائب صوبیدار محمد بلال، سپاہی فرحت اللہ اور سپاہی ہمت خان کے ہمراہ جان سے گئے۔

پاک فوج کی جانب سے علاقے میں پائے جانے والے کسی ممکنہ عسکریت پسند کو ختم کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ اگرچہ سابقہ قبائلی علاقہ جات میں فوج موجود ہے تاہم ٹی ٹی پی اب بھی وہاں اپنی جڑیں رکھتی ہے اور حالیہ عرصے میں ٹی ٹی پی مالی لحاظ سے بھی مضبوط ہوئی ہے اور اس کے پاس جدید اسلحہ بھی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان میں بڑھتی دہشتگردی کارروائیوں پر رپورٹ سیکورٹی کونسل میں جمع کروائی ہے۔

اقوام متحدہ نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ افغان طالبان بدستور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی مدد کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں پاکستان میں دہشتگرد حملے بڑھ رہے ہیں۔

 

افغان طالبان ٹی ٹی پی کی مالی اور لاجسٹک مدد کر رہے ہیں، اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی کی پاکستان میں موجودگی اور طاقت برقرار ہے۔

2024 میں کالعدم ٹی ٹی پی نے پاکستان میں 600 سے زائد حملے کیے، جن میں سے کئی افغان سرزمین سے کیے گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغان طالبان کالعدم ٹی ٹی پی کو ماہانہ 43 ہزار ڈالر فراہم کر رہے ہیں، اس امداد کے نتیجے میں فتنتہ الخوارج نے افغانستان کے مختلف صوبوں میں نئے تربیتی کیمپ قائم کیے اور طالبان کے اندر اپنے حامیوں کی بھرتی کی، اس مالی مدد کی وجہ سے پاکستان میں حملے بڑھ رہے ہیں۔

کالعدم تنظیم نے ننگر ہار سمیت مختلف علاقوں میں نئی تربیتی مراکز قائم کیے ہیں۔اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ٹی ٹی پی ، القاعدہ اور دیگر دہشتگرد تنظیمیں مل کر ٹی ٹی پی کے جہاد پاکستان کے بینر تلے حملے کر رہی ہیں جس سے یہ تنظیم علاقائی دہشتگردوں کا مرکز بن سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے داعش، خراسان کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔تین اہم دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں عادل پنجشیری، کاکا یونس، ابو منزر شامل ہیں، تاہم طارق تاجکی اب بھی افغانستان میں روپوش ہے۔

کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ نے جنوبی پاکستان میں کئی حملے کیے، مجید بریگیڈ کا تعلق نہ صرف ٹی ٹی پی بلکہ داعش اور مشرقی ترکستان کی تحریک سے بھی ہے۔

یہ گروہ افغانستان میں مشترکہ آپریشنل اڈے چلا رہا ہے، ان گروپوں کے درمیان تعلقات میں ایک خاص نوعیت کی ہم آہنگی اور تعاون نظر آ رہا ہے جس سے ان کی طاقت اور اثر و رسوخ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اظہر تھراج

اظہر تھراج

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس