Follw Us on:

آئی ایم ایف کا اعتراض، تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف کا فیصلہ روک دیا گیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے اعتراض عائد کیے جانے کے بعد تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف پر عملدرآمد کو روک دیا گیا ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے تعمیراتی شعبے میں ریلیف کے لیے ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

پاکستان کے نجی ٹی وی ’اے آر وائے‘ کے مطابق ٹاسک فورس کی جانب سے متعدد تجاویز سامنے آئی تھیں تاہم تعمیراتی شعبے کے ریلیف کو آئی ایم ایف نے ایمنسٹی قرار دیا ہے جس پر وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ کو نیا ٹاسک دے دیا گیا۔

اب تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف پیکج کو ازسرنو ترتیب دیا جائے گا اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کو آئندہ دورہ پاکستان میں ان تجاویز پر بریفنگ دی جائے گی۔

ٹاسک فورس نے 50 لاکھ روپے کی جائیداد نان فائلرز کو خریدنے کی تجویز دی، جس میں کہا گیا کہ نان فائلر کو 50 لاکھ روپے پہلی جائیداد خریدنے پر پوچھ گچھ نہ کی جائے۔

پاکستانی حکومت کی جانب سے ڈیڑھ ارب ڈالر کے نئے رعایتی قرض پروگرام کے لیے انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈز کو راضی کر لیا گیا ہے۔

ٹاسک فورس کے مطابق فائلرز کو بھی جائیداد کی خریداری پر 8 فیصد ٹیکس دینا پڑتا ہے اسے ختم کیا جائے۔

تعمیراتی شعبے میں فروغ سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور معاشی ترقی تیز ہوگی۔یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ جائیداد کی خریداری میں 3 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کی جائے۔

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے قائم ٹاسک فورس نے تعیمراتی شعبے کے لیے ریلیف کی تجاویز ایف بی آر کے سپرد کی تھیں۔

پیکج میں ہاؤسنگ کے شعبے میں خریداروں کو ریلیف دینے کی سفارش کی گئی تھی، جبکہ تعمیراتی شعبے کی بحالی سے روزگار میں اضافے کیلئے بھی تجاویرشامل تھیں۔

ریلیف پیکج میں نان فائلرکو ایک کروڑ روپے مالیت کی جائیداد خریدنے کی اجازت دینے اور پراپرٹی کی فروخت میں ٹیکس کی شرح نصف کرنے کی تجویز شامل تھی۔

جائیداد کی لین دین میں مجموعی طور پر 11 سے 14 فیصد ٹیکس کو 4 سے4.5 فیصد کرنے کی تجویز تھی۔

ریلیف پیکج میں سمندر پار پاکستانیوں کیلئے پراپرٹی کی خریداری میں آسان طریقہ کار اور نادرا سے آن لائن رجسٹرڈ ہونے کی سہولت دینے کی تجویز شامل تھی۔

جبکہ ریلیف پیکج میں فائلرز کیلئے 5 کروڑ کی پراپرٹی کو ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں شامل کرنے کی سہولت کی تجویز بھی شامل کی گئی تھی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس