Follw Us on:

لاہور میں بھی ’بنوقابل‘ کا میلہ، حافظ نعیم الرحمان چاہتے کیا ہیں؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

الخدمت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ‘بنوقابل’ انٹری ٹیسٹ یونیورسٹی گراؤنڈ اولڈ کیمپس لاہور میں منعقد ہوا، جس میں ہزاروں طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ یہ ٹیسٹ 28 فری آئی ٹی کورسز میں داخلے کے لیے لیا گیا، جس کے تحت نوجوانوں کو ویب ڈویلپمنٹ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، گرافک ڈیزائننگ، ویڈیو ایڈیٹنگ سمیت جدید آئی ٹی اسکلز مفت فراہم کی جائیں گی۔

 امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان ،امیر لاہورضیا الدین انصاری، چیئرمین بنوقابل پروگرام نوید علی بیگ سمیت معروف سماجی شخصیات، انفلوئنسرز اور  دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔

‎امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان  نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنوقابل پروگرام کروڑوں نوجوانوں کی امیدہے، الخدمت فاؤنڈیشن مستقبل میں آئی ٹی یونیورسٹی قائم کرے گی، جہاں پاکستانی نوجوانوں کومفت آئی ٹی کی تعلیم دی جائے گی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بنوقابل کے انقلابی پروگرام سےکورس مکمل کرنے والے طلبہ میں سے بیشتر کو روزگار کے مواقع حاصل ہوئے، جب کہ کئی نوجوانوں نے فری لانسنگ کے ذریعے اپنا کیریئر بنایاہے۔طلبہ کو بین الاقوامی معیار کے کورسز کرائے جائیں گے، تاکہ وہ عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرسکیں۔

امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ مفت اور معیاری تعلیم فراہم کرنا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، لیکن بدقسمتی سے حکومت اس میں ناکام رہی ہے۔ پنجاب میں ایک کروڑ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور تعلیمی نظام کو تجارتی بنیادوں پر چلا کر تعلیم کو غریب عوام کی پہنچ سے دور کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی ناقص تعلیمی پالیسیوں نے  نوجوانوں کو بیرون ملک جانے پر مجبور کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: الخدمت بنو قابل پروگرام سیشن 2024 کے بیسٹ پرفارمرز میں مفت لیپ ٹاپ تقسیم

‎امیر جماعتِ اسلامی نے آئی ٹی ایجوکیشن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان میں نوجوانوں کو معیاری آئی ٹی تعلیم مفت فراہم کی جائے، تو صرف پانچ سال کے اندر آئی ٹی ایکسپورٹس کو 20 سے 25 بلین ڈالر تک لے جایا جا سکتا ہے۔ اس وقت پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ صرف چند بلین ڈالر تک محدود ہیں، جب کہ ہمارے پاس بے شمار ٹیلنٹ موجود ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ چین اور انڈیا کی ترقی کا راز بھی آئی ٹی انڈسٹری میں ہے اور پاکستان کو بھی اس جانب توجہ دینی چاہیے۔

امیر جماعتِ اسلامی نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ بنوقابل پروگرام کےسفیربنیں اس تحریک کا حصہ بنیں اور اس بات کو عام کریں کہ تعلیم کسی پر احسان نہیں، بلکہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں تنخواہ دار طبقے سے اربوں روپے کا ٹیکس وصول کیا جاتا ہے، لیکن تعلیم اور صحت کے بنیادی حقوق کی فراہمی میں ریاست مکمل طور پر ناکام ہے۔ نوجوانوں کے لیے اسکالرشپ پروگرام بھی شروع کیے جا رہے ہیں، تاکہ کسی بھی مستحق طالب علم کی تعلیم ادھوری نہ رہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ  100 فیصد مفت آئی ٹی ایجوکیشن فراہم کی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے لاہورمیں50 نئے کیمپس کی ضرورت ہوئی تووہ بھی بنائیں گے۔ ہم صرف کورسز نہیں کروا رہے، بلکہ روزگار کے لیے پورٹل بھی قائم کر دیا ہے اور طلبہ کو انڈسٹری سے جوڑ رہے ہیں، تاکہ وہ عملی میدان میں بھی کامیابی حاصل کر سکیں۔

دوسری جانب امیرلاہورضیاء الدین انصاری  نے کہا کہ تعلیم ہی وہ راستہ ہے، جس کے ذریعے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔ الخدمت اور جماعت اسلامی کا مقصد صرف کورسز کروانا نہیں، بلکہ ایک ایسا تعلیمی انقلاب برپا کرنا ہے، جو پاکستان کے ہر نوجوان کو روشن مستقبل دے سکے۔ بنوقابل پروگرام لاہور میں ایک نئے تعلیمی باب کے آغاز کا اعلان ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس