Follw Us on:

ڈھائی سال بعد جماعتِ اسلامی کا ہر ٹاؤن ماڈل ٹاؤن ہو گا، امیر جماعتِ اسلامی کراچی کا دعویٰ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ڈھائی سال مکمل ہونے کے بعد جماعت اسلامی کا ہر ٹاؤن ماڈل ٹاؤن ہو گا۔ (فوٹو: فیسبک)

امیر جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے جماعت اسلامی ضلع کورنگی و ٹاؤن میونسپل کارپوریشن لانڈھی کے تحت ‘سنورتا لانڈھی پروگرام’ کےسلسلے میں دانش پارک 12000روڈ پر گرین بیلٹ و آئی لینڈ کا افتتاح کیا، جہاں انھوں نے میڈیا کے نمائندوں اور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ ڈھائی سال مکمل ہونے کے بعد جماعت اسلامی کا ہر ٹاؤن ماڈل ٹاؤن ہو گا۔

امیر جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لانڈھی ٹاؤن کے چیئرمین و وائس چیئرمین سمیت پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے، لانڈھی ٹاؤن نے نا صرف 12000 روڈ کا افتتاح کیا، بلکہ ساتھ پارکس اور کھیل کے میدان بھی آباد کیے ہیں۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ شہر کراچی 25 ٹاؤنز پر مشتمل ہے، پہلے میئر شپ اور پھر عام انتخابات میں مسترد شدہ لوگوں کو اہل کراچی پر مسلط کیا گیا۔ گزشتہ 20 برس سے شہر کی صورتِ حال سب کے سامنے واضح ہے، 19 سال گزر گئے، لیکن کے فور منصوبہ مکمل نہیں ہو رہا۔ شہریوں کو نلکوں میں پانی نہیں ملتا۔

پہلے میئر شپ اور پھر عام انتخابات میں مسترد شدہ لوگوں کو اہل کراچی پر مسلط کیا گیا۔ (فوٹو: فیسبک)

امیر جماعتِ اسلامی کراچی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت گزشتہ 17سال سے صوبے اور شہر پر قابض ہے، پیپلز پارٹی نے کراچی کے محکموں پر قبضہ کر لیا ہے۔ پیپلزپارٹی کراچی سے لینا جانتی ہے، لیکن کچھ دینا نہیں جانتی۔

شرکاء سے خطاب میں منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات ہوں یا بلدیاتی انتخابات، جماعتِ اسلامی نے شہریوں کا ہاتھ تھام لیا ہے۔ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے اپنے اختیارات و وسائل سے بڑھ کر کام کر رہے ہیں۔ ڈیڑھ سال کے مختصر وقت میں جماعت اسلامی کے منتخب نمائندوں نے ثابت کر دیا ہے۔

امیر جماعتِ اسلامی کا کہنا تھا کہ  گلبرگ ٹاؤن نے ٹاؤن کے بجٹ سے 40 طلبہ میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کیے، جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز کے علاوہ کوئی اور ٹاون کے چیئرمین بتائیں کہ انہوں نے بچوں کے لیے کیا کیا؟

منعم ظفر خان نے جماعتِ اسلامی کے عزم کو ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی سال مکمل ہونے کے بعد جماعت اسلامی کا ہر ٹاؤن ماڈل ٹاؤن ہو گا۔ جماعت اسلامی ہی وہ واحد جماعت ہے، جو تعمیر و ترقی کے سفر کو آگے بڑھا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: بلاول کا 300 اور مریم کا 200 یونٹ مفت بجلی دینے کا وعدہ کہاں گیا؟ منعم ظفر

امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ بدقسمتی سے کراچی کو لوٹنے کے لیے تو سب آجاتے ہیں، لیکن کوئی کراچی کا مقدمہ لڑنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ امیرجماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے سندھ اسمبلی کے باہر کراچی کا مقدمہ لڑا تھا۔ حافظ نعیم الرحمن نے عوام کے ساتھ مل کر بلدیاتی انتخابات کروائے، جس کے نتیجے میں آج ہمارے نمائندے خدمت کا کام کر رہے ہیں۔

منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندوں نے شہر میں 44 ہزار اسٹریٹ لائٹز لگائیں ہیں۔ جماعت اسلامی کے ٹاؤنز چیئرمینز نے پیور بلاکس لگائے، 125 سے زائد پارکس بحال کیے ہیں۔ جماعت اسلامی کے ٹاؤنز چیئرمینز محدود وسائل اور اختیارات میں ہی کام کر رہے ہیں۔

منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ وہ  وسائل کا رونا نہیں رورہے، بلکہ اختیارات و وسائل سے بڑھ کر کام کریں گے۔ وہ یہ بات واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ 17 سال سے قابض پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت سے بقیہ اختیارات چھین کر لیں گے۔

امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کا مقدمہ لڑرہی ہے۔ وہ کراچی کے عوام کے حقوق کے حصول اور اختیارات کے لیے تعاقب جاری رکھیں گے۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ وسائل و اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کیا جاتا۔

17 سال سے قابض پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت سے بقیہ اختیارات چھین کر لیں گے۔ (فوٹو: فیسبک)

پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ  پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت اپنے ٹاؤن و ویوسی چیئرمینز کو اختیارات دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔  جماعت اسلامی کے ٹاؤنز میں تعمیر و ترقی کا سفر جاری ہے۔  ڈمپر ، ٹینکر اور ٹرالر مافیا شہر میں دندناتے پھررہے ہیں، لیکن حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی۔ نادرن بائی پاس میں اربوں روپے خرچ کردیئے گئے لیکن ٹرالر وہاں سے سفر نہیں کرتے۔

امیر جماعتِ اسلامی نے کراچی کے عوام کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو نلکوں میں پانی نہیں دیا جاتا، بلکہ ٹینکروں کے ذریعے فروخت کیا جاتا ہے۔ اگر گھروں کے نلکوں میں پانی فراہم کیا جائے، تو ٹینکروں کی ضرورت نہیں ہوگی۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ  جماعت اسلامی نے جدوجہد اور مزاحمت کا راستہ اختیار کیا ہے۔ جماعت اسلامی نے گزشتہ دنوں  کورنگی میں بنوقابل 4.0 کا ٹیسٹ لیا۔ لانڈھی اور کورنگی میں ہونے والا ٹیسٹ کراچی کا سب سے بڑا ٹیسٹ ثابت ہوا۔ جماعت اسلامی اور الخدمت نے بنوقابل 1.0،2.0،3.0 مکمل کرنے کے بعد 4.0 بھی شروع کردیا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس