ارجنٹائن کے صدر جاویر مائلی کو کرپٹو کرنسی کو پروموٹ کرنا مہنگا پڑ گیا، اپوزیشن جماعتوں نے صدر کی جانب سے کرپٹو کرنسی کے سکینڈل میں ملوث ہونے کو نااہلی قرار دیتے ہوئے فوری صدارتی عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جبکہ صدر کی جانب سے فوری طور پر کسی مواخذے کی کارروائی کے امکان کو یکسر مسترد کر دیا گیا ہے۔
کانگریس مین ڈائیگو سینٹیلی نے صدر کیخلاف مواخذے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے پر زور دیا ہے، جبکہ وزیر دفاع پیٹریشیا بلرچ نے صدر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ صدر کو اظہار رائے کی پوری آزادی ہے۔
اس تنازع کا آغاز ارجنٹائنی صدر کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ”ایکس” پر ٹوئیٹ سے ہوا جس میں انھوں نے کرپٹو کرنسی پراجیکٹ کو ارجنٹائن کی معیشت کیلئے بہترین قرار دیا
لیکن کچھ گھنٹوں بعد ہی انھوں نے گزشتہ پوسٹ کو ڈیلیٹ کرتے ہوئے نئے پیغام میں لکھا کہ میں کرپٹو پراجیکٹ کے متعلق آگاہ نہیں تھا، اب مجھے معلوم ہو گیا جس کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ ہم اس کو مزید نہیں پھیلائیں گے۔
سی این این انکوائری کی جانب سے رابطہ کیے جانے پر ارجنٹائن صدر کی ٹیم نے وضاحت دی کہ یہ سب ایک غلطی کی وجہ سے ہوا.
اب صدر کی جانب سے اینٹی کرپشن آفس کی سربراہی میں تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے جس میں یہ معلوم کیا جائے گا کہ آیا کوئی حکومتی اہلکار یا صدر خود اس پراجیکٹ سے فائدہ تو نہیں اُٹھا رہے تھے۔
واضح رہے کہ پراجیکٹ کے آغاز پر کرپٹو کرنسی کی قیمت گھنٹوں کے دوران نیچے سے اوپر جانے پر سرمایہ کاروں کو بھاری مالی نقصان اُٹھانا پڑا تھا، پراجیکٹ کے آغاز کے دوران کرپٹو کرنسی کے کچھ ویلٹس کی قیمت زیرو تھی جوکہ کچھ گھنٹوں بعد پانچ ڈالر پر پہنچ گئی تھی۔