Follw Us on:

انڈیا میں آئرش خاتون کے ساتھ زیادتی اور قتل: آٹھ سال بعد فیصلہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
انڈیا  نے 2026 تک ایسی عدالتوں  کی تعداد کو کم کر کے 790 کر دیا ہے۔ (فوٹو: اے این پی نیوز)

انڈین کورٹ نے 31 سالہ شخص کو نوجوان آئرش خاتون کے ساتھ زیادتی اور قتل کے جرم میں آٹھ سال بعد عمر قید کی سزا سنا دی۔

ہندوستانی عدالت نے پیر کے روز ایک 31 سالہ شخص کو سیاحتی تفریحی ریاست گوا میں ایک نوجوان آئرش خاتون کے ساتھ زیادتی اور قتل کے جرم کے تقریباً آٹھ سال بعد عمر قید کی سزا سنائی۔

متاثرہ خاتون کا نام ہندوستانی قانون کے تحت ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ خاتون نے مارچ 2017 میں جب گوا کا دورہ کیا تو 28 سال کی تھی اور اس جرم کے مجرم وکات بھگت سے دوستی کی۔

تفتیشی افسر فلومینو کوسٹا نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا’’آج عدالت نے حتمی فیصلہ سنایا، ملزم کو عمر قید کی سزا ہوگئی”۔

اس کے وکیل وکاس ورما نے کہا کہ “لاش گوا کے پالولیم ساحل کے جنگلاتی علاقے سے ملی تھی، جس کے چہرے پر کئی زخموں کے نشانات تھے”۔

ورما نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو ایک بیان میں کہا “لڑکی کے نقصان کی کوئی تلافی نہیں کر سکتی، لیکن اس سزا نے اس کے خاندان کے غم کو ہلکا کر دیا ہے۔یہ تقریباً آٹھ سال کی طویل جنگ تھی لیکن انصاف ہوا ہے”۔

بھگت کے وکلاء نے عدالت سے کہا کہ” وہ سزا سنانے میں نرم رویہ اختیار کرے”۔ (فوٹو: بزنس ٹوڈے)

وکیل نے کہا کہ” فرانزک رپورٹس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ خاتون کیے ساتھ زیادتی کی گئی تھی اور اس کی شناخت کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے اس کا چہرہ شراب  کی بوتل سے توڑ دیا گیا تھا”۔

بھگت کے وکلاء نے عدالت سے کہا کہ” وہ سزا سنانے میں نرم رویہ اختیار کرے”۔

انڈیا نے زیادتی سے متعلق قوانین کو 2012 میں دہلی کی بس میں ایک نوجوان خاتون کے ساتھ وحشیانہ اجتماعی زیادتی اور اس کے قتل کے بعد سخت کیا اور فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتیں قائم کیں۔ لیکن ایک دہائی سے بعد بھی مسائل  سنگین ہیں۔

انڈیا  نے 2026 تک ایسی عدالتوں  کی تعداد کو کم کر کے 790 کر دیا ہے، جو پہلے 2,600 کا تخمینہ تھا۔

پچھلے مہینےعدالت نے مشرقی شہر کولکتہ کے ایک ہسپتال میں ایک جونیئر ڈاکٹر کیے ساتھ زیادتی اور قتل کے مجرم پولیس رضاکار کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس