برطانوی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ” ان کے ملک کی قومی سلامتی کو نسل در نسل مسائل کا سامنا ہے”۔
کیئر اسٹارمر نے پیر کو کہا کہ ان کے ملک کی قومی سلامتی کو نسل در نسل چیلنج کا سامنا ہے اور یہ کہ تمام یورپ کے لیے دفاعی شعبے میں زیادہ خرچ کرنا بہت ضروری ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب سٹارمر اور دیگر سینئر یورپی رہنما پیرس میں ملاقات کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے روس کے ساتھ یوکرین کی تقریباً تین سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت شروع کرنے کے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
اسٹارمر نے پیرس میں ہنگامی رہنماؤں کی میٹنگ کے لیے روانہ ہونے سے پہلے صحافیوں کو بتایا کہ ” جب قومی سلامتی کی بات آتی ہے تو ہمیں نسل درپیش چیلنج کا سامنا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ” اگر روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو وہ یوکرین میں برطانوی امن دستوں کو زمین پر رکھنے کے لیے تیار ہیں”۔

لیکن ان کے ترجمان نے کہا ہے کہ “برطانیہ صرف اس صورت میں فوج بھیج سکتا ہے جب امریکہ کچھ حفاظتی ضمانتیں فراہم کرے”۔
ترجمان نے کہا کہ” امریکی حمایت کی نوعیت پر بات چیت کی جائے گی جب سٹارمر اور ٹرمپ اگلے ہفتے واشنگٹن میں ملاقات کریں گے”۔
انہوں نے کہا کہ “امریکی حمایت اہم رہے گی اور پائیدار امن کے لیے امریکی سیکورٹی کی ضمانت ضروری ہے”۔
اسٹارمر نے کہا کہ یورپ کو مزید خرچ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ روس کے ساتھ جاری تنازعہ نے صرف یوکرین ہی نہیں بلکہ پورے براعظم کو متاثر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہمیں یورپ میں اپنے اجتماعی ردعمل کے لحاظ سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ اس سے میرا مطلب یہ ہے کہ جب امن معاہدہ ہو تو یوکرین کی خودمختاری کے دفاع کی بات ہونی چاہیے۔ میں چاہتا ہوں کہ برطانیہ اور تمام یورپی اتحادی آگے بڑھیں، اور برطانیہ اس میں اہم کردار ادا کرے”۔