Follw Us on:

امریکہ اور روس میں سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق، یوکرین جنگ مذاکرات کی راہ ہموار

مظہر اللہ بشیر
مظہر اللہ بشیر
ماضی میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے اور عملے کی بھرتیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
ماضی میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے اور عملے کی بھرتیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

امریکہ اور روس نے منگل کے روز ایک اہم پیش رفت کے طور پر ایک دوسرے کے سفارتی مشنز کی بحالی پر اتفاق کر لیا۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سعودی عرب میں سینئر امریکی اور روسی حکام کے مذاکرات کے بعد اس کا اعلان کیا۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ اقتدار سنبھالنے کے بعد یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔

مارکو روبیو نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایک دوسرے کے سفارتی مشنز کو مکمل فعالیت دینے کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کی جائیں گی۔

 

سفارتی تعلقات کی بحالی کا پہلا قدم

امریکہ اور روس کے درمیان گزشتہ ایک دہائی سے کشیدگی کے باعث سفارتی عملے کی کمی اور مشنز کی محدود سرگرمیوں کا سامنا تھا۔ ماضی میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے اور عملے کی بھرتیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ہفتے کے روز روبیو سے بات چیت میں امریکی مشنز کی مکمل فعالیت کا مسئلہ اٹھایا تھا، جس کے بعد ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں اس معاملے پر اہم پیش رفت ہوئی۔

 

سفارتی بحالی، یوکرین جنگ مذاکرات کی بنیاد؟

روبیو نے کہا کہ دونوں ممالک کو مضبوط سفارتی تعلقات کی ضرورت ہے تاکہ مذاکراتی عمل آگے بڑھ سکے۔ تاہم، انہوں نے مشنز کی بحالی کی تفصیلات میڈیا میں شیئر کرنے سے گریز کیا۔

امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے تاحال روس میں امریکی سفارتخانوں کی موجودہ صورتحال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یہ اقدام روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی روابط کو بحال کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

مظہر اللہ بشیر ملٹی میڈیا جرنلسٹ کی حیثیت میں پاکستان میٹرز کی ٹیم کا حصہ ہیں۔

مظہر اللہ بشیر

مظہر اللہ بشیر

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس