Follw Us on:

غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی: دو معصوم بچوں کو شہید کریا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

مغربی کنارے کے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران دو فلسطینی بچوں کی ہلاکت نے عالمی برادری کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت اور وفا نیوز ایجنسی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 12 سالہ ایمن ناصر الحیمونی اور 13 سالہ ریمس الاموری کو اسرائیلی فوج کی جانب سے “مہلک قوت” کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد دونوں بچوں کی موت واقع ہو گئی۔

ایمن ناصر الحیمونی، جو محض 12 سال کا تھا خلیل کے جنوبی علاقے میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے گیا ہوا تھا کہ اچانک اسرائیلی فوج نے گولیاں چلانا شروع کر دیں۔

ایمن کو پیٹھ میں گولی لگی اور اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کے زخموں کی وجہ سے اس کی موت واقع ہو گئی۔

یہ واقعہ فلسطینی بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل فلسطین (DCIP) نے بیان کیا۔

اسی روز 13 سالہ ریمس الاموری کو جنین گورنریٹ میں اس کے گھر کے صحن میں کھڑے ہونے کے دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے فائر کیا گیا۔

 DCIP کے مطابق ایک اسرائیلی فوجی، جو بکتر بند گاڑی میں تقریبا 50 میٹر کے فاصلے پر تعینات تھا، اس نے کم از کم پانچ گولیاں چلائیں، جن میں سے ایک ریمس کی پیٹھ میں لگی۔ اس کے بعد ریمس کو جنین گورنمنٹ ہسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی موت کی تصدیق ہوئی۔

DCIP کے عاید ابو اقتیش نے کہا کہ “ایمن اور ریمس دونوں کو بغیر کسی انتباہ کے اچانک نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے محفوظ پوزیشن سے مہلک قوت کا استعمال کیا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینی بچوں کی زندگیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ ہونے کے برابر ہے۔”

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ پسپائی اختیار کرگیا

یہ واقعات اس وقت پیش آئے ہیں جب اسرائیلی فوج نے کئی ہفتوں سے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر چھاپے مارے ہیں۔ جبکہ طولکرم، جنین، اور دیگر علاقوں میں فوجی کارروائیاں جاری ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم کے قریب کفر عقاب، العمری پناہ گزین کیمپ، اور اریحا، بیت اللحم، اور رام اللہ کے مغرب میں دیر عمار پناہ گزین کیمپ میں بھی چھاپے مارے۔

طولکرم کے گورنر عبداللہ کمیل نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی طولکرم اور اس کے ارد گرد کے پناہ گزین کیمپوں میں فوجی کارروائیوں کو بڑھانے کے منصوبے “نسل کشی کی نیت” کے شواہد ہیں۔

اسلامی تعاون تنظیم (OIC) نے اسرائیلی کارروائیوں اور دونوں بچوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ OIC نے اپنے بیان میں کہا کہ “یہ اسرائیلی حملے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔” تنظیم نے بین الاقوامی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے 21 جنوری سے شمالی مغربی کنارے میں اپنی کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے 50 سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر (OCHA) کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی کارروائیوں نے فلسطینی کمیونٹیز کے پانی اور صفائی کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

یہ واقعات فلسطینی بچوں کے لیے اسرائیلی فوج کی بے حرمتی اور تشدد کی ایک اور المناک داستان ہیں۔

عالمی برادری کو اس مسئلے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جا سکے اور فلسطینی بچوں کی زندگیوں کو بچایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کے چھ یرغمالی رہا، بدلے میں حماس کو کیا ملے گا؟

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس