April 21, 2025 12:37 am

English / Urdu

Follw Us on:

“یوکرین میں امن کے لیے اپنا عہدہ چھوڑ سکتا ہوں” ولادیمیر زیلنسکی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
صدر نے مزید کہا کہ "اگر میرے عہدہ چھوڑنے سے نیٹو میں شمولیت ہو سکتی ہے تو میں تیار ہوں"۔ (فوٹو: آنسہ)

یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ “اگر امن لانا مقصود ہے تو میں عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہوں”۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کے روز کہا کہ اگر یوکرین میں امن کا مطلب ہے تو وہ اپنا عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ “وہ اپنے ملک کی نیٹو فوجی اتحاد میں شمولیت کے لیے اپنی عہدہ چھوڑنے کا تبادلہ کر سکتے ہیں”۔

ایک پریس کانفرنس میں جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنا عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہیں اگر وہ امن کو یقینی بنانا ہے۔اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ” یوکرین کے امن کے لیے  اگر واقعی مجھے اپنا عہدہ چھوڑنے کی ضرورت ہے، تو میں تیار ہوں”۔

صدر نے مزید کہا کہ “اگر میرے عہدہ چھوڑنے سے نیٹو میں شمولیت ہو سکتی ہے تو میں تیار ہوں”۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنسکی کو ایک “آمر” قرار دیتے ہوئے یوکرین میں انتخابات کرانے پر زور دیا ہے، جو کہ یوکرینی رہنما کی سرکاری پانچ سالہ مدت 2024 میں ختم ہونے کا واضح حوالہ ہے۔

یوکرینی قانون سازی مارشل لاء کی حالت کے دوران انتخابات کے انعقاد پر پابندی عائد کرتی ہے، جسے یوکرین نے فروری 2022 میں روس کے حملے کے دن قرار دیا تھا۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ” زیلینسکی کے انتخابات میں کامیاب ہونے مواقع صرف چار فیصد ہیں”۔ (فوٹو: آنسہ)

زیلنسکی نے اتوار کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں کئی دہائیوں تک اقتدار میں نہیں رہوں گا، لیکن ہم پوتن کو یوکرین کے علاقوں پر بھی اقتدار میں نہیں رہنے دیں گے۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ” زیلینسکی کے انتخابات میں کامیاب ہونے مواقع صرف چار فیصد ہیں”۔

اس ہفتے جاری ہونے والے ایک سروے نے زیلنسکی کی کامیابی  کی درجہ بندی کو 63فیصد  پر رکھااور انہوں نے اتوار کو ٹرمپ کے دعووں کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس کا حوالہ دیا، ان کے جھوٹے بیانات کو خطرناک قرار دیا۔

زیلنسکی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ کوئی غلطی نہیں ہے، یہ غلط معلومات ہے جس کا اثر ہوتا ہے۔

زیلنسکی پر ٹرمپ کی تنقید اس وقت سامنے آئی جب حالیہ ہفتوں میں دونوں رہنماؤں کے درمیان تعلقات تیزی سے خراب ہوئے۔

زیلنسکی جنگ میں انتخابات کے خیال کی مخالفت کرتے ہیں، اس پوزیشن کو ان کے بڑے سیاسی مخالفین کی حمایت حاصل ہے۔

یوکرین کے صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ ٹرمپ کو یوکرین کے لیے ایک پارٹنر کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں اور کیف اور ماسکو کے درمیان محض ایک ثالث کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کیف میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “میں واقعی چاہتا ہوں کہ یہ صرف ثالثی سے زیادہ ہو”۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس