Follw Us on:

فرسٹ بائیکر لین میں پینٹ کے نام پرقومی خزانے کو’چونا‘، بغیر ٹینڈرکام مکمل

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
فرسٹ بائیکر لین میں پینٹ کے نام پرقومی خزانے کو’چونا‘، بغیر ٹینڈرکام مکمل( فائل فوٹو)

پنجاب حکومت نے  10 کلو میٹر پر بائیکر لین میں پینٹ کرایا تھا ، جس کے لیے نہ ٹینڈر پاس کیا گیا اور نہ ہی کنٹریکٹ کیا تھا اور پیپرا قوانین کو نظر انداز کرکے من پسند ٹھیکیدار کو ایڈوانس ورک دیا گیا۔

نجی نشریاتی ادارہ سٹی 42 نیوز کے مطابق لاہور اتھارٹی ڈیولپمنٹ ( ایل ڈی اے )کی طرف سے انکشاف کیا گیا ہے کہ بائیکر لائن کے لیے ناقص پینٹ کا استعمال کیا گیا تھا اور اس کے لیےپیپرا قوانین کو نظر انداز کر کے من پسند ٹھیکیدار کو ایڈوانس ورک دیا گیا۔

قواعد و ضوابط پر پورا نہ اتر نے والے کنٹریکٹر سے کام کرایا گیا اورمقامی ٹھیکیدار نے فیروز پور روڈ سے غیر معیاری پینٹ مکس کر کے بائکر لین کو رنگ کیا گیا، سپرویژنگ کا اختیار نیسپاک سمیت کسی بھی کنسلٹنٹ کے پاس نہیں تھا،انجینئرنگ ونگ نے بھی ایل ڈی اے کو بھی مکمل حقائق سے لا علم رکھا۔

بائیکر لین کے حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے پنجاب حکومت اور وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا  کہ جعلی وزیرِ اعلیٰ نے سڑک کو چونا لگانے کی کوشش میں قومی خزانے کو چونا لگا دیا۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نےبرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے  کہا کہ بائیکر لین کا رنگ لوکل کمپنی نے ایک سال کی گارنٹی پر ٹیسٹ کے طور پرلگایا، وہی کمپنی دوبارہ بائیکر لین کا رنگ کرے گی۔

پعظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ کے پی حکومت کے ترجمان نے آج تک قوم کو اپنے وزیراعلی کی کارکردگی نہیں بتائی( فائل فوٹو)

وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا کہ اس میں پنجاب حکومت کا ایک دھیلے کا بھی نقصان نہیں ہوا،ناہی کوئی ادائیگی کی گئی،پشاور کی بی آر ٹی پچھلے پانچ سال میں چلی کم ہے جلی زیادہ اور حادثات کا شکار ہوئی۔

پشاور میٹرو کے آج بھی کے پی حکومت نے 60 ارب روپے ادا کرنے ہیں،پشاور بی آر ٹی کا کیس آج بھی عالمی عدالت میں چل رہا ہے،بیرسٹر سیف نے ہمیشہ پنجاب پر تنقید کر کے خبروں میں زندہ رہنے کی بھونڈی کوشش کرتےہیں۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ کے پی حکومت کے ترجمان نے آج تک قوم کو اپنے وزیراعلی کی کارکردگی نہیں بتائی، کے پی میں آج بھی لوگ ندی نالوں سے ڈولیوں میں اور بائیکس کو ندیوں سے عبور کرتے ہیں۔

پنجاب میں میٹرو بس، اورنج ٹرین کے بعد ٹرام اور انڈر گراؤنڈ گرین لائن بننے جا رہے ہیں، جن کی اپنی کارکردگی بتانے لائق نہ ہو دوسروں کے اچھے کاموں میں کیڑے نکالتے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس