وزیر اعلی پنجاب حکومت نے میو اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا، جبکہ ڈاکٹر فیصل کو ڈانٹنے کی ویڈیو بھی وائرل ہے۔
پنجاب حکومت کے مطابق وزیر اعلیٰ نے ایم ایس کو فرائض میں غفلت پر عہدے سے ہٹادیا، تاہم اب ایک نیا دعویٰ سامنے آیا ہے جس کے مطابق ڈاکٹر فیصل مسعود تقریباً ایک ماہ قبل ہی اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کی درخواست دے چکے تھے۔
محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کی جانب سے 6 مارچ کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، ڈاکٹر فیصل مسعود کو چیف آپریٹنگ آفیسر اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے اضافی عہدے سے فوری طور پر سبکدوش کر دیا گیا ہے۔
تاہم، دستیاب سرکاری ریکارڈ کے مطابق انہوں نے 12 فروری کو ہی حکومت کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیا تھا، جس میں انہوں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر مزید خدمات انجام دینے سے معذرت کی تھی۔
رپورٹس کے مطابق میو اسپتال اس وقت 2 ارب روپے سے زائد کے مالی خسارے کا سامنا کر رہا ہے جس کے باعث مریضوں کو علاج معالجے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسپتال کی بگڑتی ہوئی مالی صورتحال کو نظر انداز کرتے ہوئے ایم ایس کو ہٹانا اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے مترادف ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا میو ہسپتال کا ہنگامی دورہ، فرائض سے غفلت پر ایم ایس برطرف