امریکی امیگریشن ایجنسی کے اہلکاروں نے ایک فلسطینی طالب علم کو گرفتار کر لیا، جو نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مظاہروں میں نمایاں کردار ادا کر رہا تھا۔ اس بارے میں یونیورسٹی کی طلبہ مزدور یونین نے اتوار کو اطلاع دی۔
اسٹوڈنٹ ورکرز آف کولمبیا یونین کے مطابق، یونیورسٹی کے اسکول آف انٹرنیشنل اینڈ پبلک افیئرز کے طالب علم محمود خلیل کو ہفتے کے روز ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ایجنٹوں نے ان کی یونیورسٹی رہائش گاہ سے گرفتار کیا۔ یونین کے بیان کے مطابق، خلیل کی بیوی امریکی شہری ہے اور آٹھ ماہ کی حاملہ ہے، جبکہ خلیل کے پاس امریکی مستقل رہائش کا گرین کارڈ موجود ہے۔
خلیل کی گرفتاری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس پالیسی کے تحت ہونے والی پہلی بڑی کارروائی معلوم ہوتی ہے، جس میں انہوں نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرنے والے بعض غیر ملکی طلبہ کی ملک بدری کا وعدہ کیا تھا۔ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ نے ان مظاہروں کو سام دشمن قرار دیا ہے۔ اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حماس کے حملے اور اس کے بعد غزہ میں اسرائیلی بمباری کے خلاف امریکا بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے، جن میں کئی یونیورسٹیوں کے طلبہ بھی شامل تھے۔
خلیل کا کہنا ہے کہ یہ تحریک جنگ کے خلاف ہے اور اس میں یہودی طلبہ اور تنظیمیں بھی شامل ہیں۔ وہ فلسطینی طلبہ کے حامی مظاہرین کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کرنے والے اہم افراد میں شامل تھے۔ گزشتہ سال، کچھ مظاہرین نے کولمبیا یونیورسٹی کے لان میں خیمے لگائے اور ایک تعلیمی عمارت پر کئی گھنٹوں تک قبضہ کر لیا، جس کے بعد یونیورسٹی نے پولیس کو طلب کیا۔ تاہم، خلیل ان افراد میں شامل نہیں تھے جنہوں نے عمارت پر قبضہ کیا تھا، بلکہ وہ یونیورسٹی کے نائب پرووسٹ اور مظاہرین کے درمیان ثالث کے طور پر کام کر رہے تھے۔

اپنی گرفتاری سے چند گھنٹے قبل، خلیل نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ حکومت انہیں میڈیا سے بات کرنے پر نشانہ بنا رہی ہے۔
خلیل شام کے ایک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں پلے بڑھے اور بیروت میں برطانوی سفارت خانے میں کام کر چکے ہیں، جیسا کہ ان کی آن لائن سوانح عمری میں درج ہے۔ امریکی امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے مطابق، انہیں الزبتھ، نیو جرسی کے حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے۔ ان کے وکیل ایمی گریر اور ان کی بیوی نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
کولمبیا یونیورسٹی کے ایک ترجمان نے کہا کہ اسکول قانونی ضوابط کے باعث کسی مخصوص طالب علم کی معلومات شیئر نہیں کر سکتا، لیکن اس نے بیان میں کہا کہ یونیورسٹی اپنے طلبہ کے قانونی حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے خلیل کی گرفتاری کی خبر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا: “ہم امریکہ میں حماس کے حامیوں کے ویزے اور/یا گرین کارڈ منسوخ کر کے انہیں ملک بدر کر دیں گے۔” تاہم، انہوں نے اس پالیسی کی وضاحت نہیں کی اور ان کے ترجمان نے بھی اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔