امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے پیر کے روز ایک نیا ‘ایپ’ متعارف کرایا ہے جس کا مقصد غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم تارکین وطن کو ‘سیلف ڈیپورٹیشن’ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
یہ قدم امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسیوں کو مزید تقویت دینے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔
ایپ، جس کا نام CBP Homeرکھا گیا ہے یہ غیر قانونی تارکین وطن کو یہ اختیار دے گا کہ وہ اپنی مرضی سے امریکا چھوڑ کر اپنے ملک واپس جا سکیں۔
اس ایپ میں ایک خصوصیت ہے جس کے ذریعے فرد اپنی “واپسی کی نیت” ظاہر کر سکتا ہے جس سے انہیں قانونی طریقے سے دوبارہ امریکا میں آنے کا موقع مل سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: نیٹو کا بوسنیا کے امن معاہدے کی حفاظت کا عہد، علیحدگی پسند قوانین پر شدید ردعمل
ہوم لینڈ سکیورٹی کی وزیر کرسٹی نویم نے اس اقدام کے حوالے سے بیان میں کہا کہ “یہ ایپ غیر قانونی تارکین وطن کو ایک موقع فراہم کرتی ہے کہ وہ خود ہی واپس جائیں اور مستقبل میں قانونی طریقے سے امریکا آ سکیں۔ اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو ہم انہیں ڈھونڈ کر واپس بھیجیں گے اور وہ کبھی واپس نہیں آ سکیں گے۔”
ٹرمپ انتظامیہ نے ہمیشہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کارروائیاں کرنے کا وعدہ کیا تھا اور اس ایپ کا متعارف کرایا جانا اس وعدے کی تکمیل کی جانب ایک اور قدم ہے۔
تاہم، ٹرمپ کی ڈومیسٹک پالیسیوں نے مختلف ردعمل کا سامنا کیا ہے خاص طور پر اس کے آغاز میں جب ان کی حکومت نے پچھلے سال کے دوران غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنے کے حوالے سے اقدامات کیے۔
اس کے علاوہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایک نیا ریگولیشن بھی متعارف کرایا ہے جس کے تحت 11 اپریل سے غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو وفاقی حکومت کے ساتھ رجسٹر ہونا پڑے گا ورنہ ان پر جرمانہ یا جیل کی سزا عائد کی جا سکتی ہے۔
یاد رہے کہ یہ ایپ، CBP One جو بائیڈن انتظامیہ کے دور میں متعارف کرائی گئی تھی اس سے قبل ایسے افراد کو امریکا میں داخلے کی اجازت دیتی تھی جنہوں نے قانونی طریقے سے درخواست دی تھی۔
لیکن اب ٹرمپ انتظامیہ نے بائیڈن کے دور میں شروع ہونے والی اس پالیسی کو ختم کر دیا اور ایپ کے ذریعے اس بات کا عہد کیا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ملک سے نکال باہر کیا جائے گا۔